جھنگ : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کا بھی احتساب ہونا چاہئیے،انہوں نے40 سال حکومت کی، مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی نےکرپشن اور دہشت گردی کاتحفہ دیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھنگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قوم کو لوٹنے والوں کیخلاف گرینڈ آپریشن ہوناچاہئیے، سپریم کورٹ سے پیپلزپارٹی کے احتساب کا مطالبہ کرتا ہوں، انہوں نے ملک پر چالیس سال حکومت کی۔
سراج الحق نے نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف بتاتے ہی نہیں ان کے خلاف کون سازش کررہاہے، آپ کہتے ہیں کہ فیصلہ سی پیک کے خلاف ہے، آپ کہتے ہیں کہ پانچ ججوں نے میرے خلاف فیصلہ دیا ہے۔
آپ کا گلہ نیب سے ہے تو اس کے چیئرمین کی تقرری آپ ہی نے کی تھی، آپ ایکشن اور حکومت بھی خود کرتے ہیں اور روتے بھی خود ہیں۔ این اے 120میں نواز خاندان کسی اور کو ٹکٹ دینے کو تیار ہی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ جاگیردارانہ نظام چاہتے ہیں یا اسلامی نظام کے طلب گار ہیں، سیاسی جماعتوں کانظام غلامی اور جاگیر داروں کا نظام ہے، جاگیردار کے کتے مکھن جبکہ غریب کا بچہ گندگی کھاتا ہے، ایسے نظام کو مٹانے کی ضرورت ہے بچانے کی نہیں، غریب کے گھرمیں کب روشنی ہوگی؟
سینیٹر سراج الحق نے واضح طور پر کہا کہ کوئی بھی آئین کی 63،62کی شق ختم نہیں کرسکتا، آئین کی 63،62 شق سب پر لاگو کریں گے، جو بھی سرکاری عہدوں پر ہے وہ صادق اور امین ہوگا اور جو صادق امین نہیں ہوگا اس کے لیے اڈیالہ جیل ہوگی۔