لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ دھرنے کے خلاف طاقت کے استعمال نے معاملے کوالجھادیا، تشدد یا جبر کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات کیے جائیں، وزیرقانون زاہد حامد کو فوری برطرف کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں دھرنے کے مظاہرین کیخلاف آپریشن کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ دھرنےکےخلاف طاقت کےاستعمال نےمعاملےکوالجھادیا ہے ، حکومت کو افہام وتفہیم کا راستہ نہیں چھوڑنا چاہیے تھا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے مس ہینڈلنگ کی جارہی ہے، حکومت کےاقدامات سےمشکلات بڑھ رہی ہیں، حکومت کی ذمےداری تھی کہ سازش بے نقاب کرتی۔
امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ وزیر قانون زاہد حامد کو فوری بر طرف کیا جائے ، تشدد یا جبر کسی بھی مسئلےکاحل نہیں، مذاکرات کیے جائیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ زاہد حامد اس جرم میں شریک ہیں تو انہیں فوری مستعفی ہوناچاہیے، غلطی جنات نےتونہیں کی کوئی نہ کوئی تواس کوتاہی میں ملوث ہے، حکومت کو سنجیدگی سے پوری صورتحال کو دیکھنا چاہیے۔
سینیٹرسراج الحق کا کہنا تھا کہ بال حکومت کی کورٹ میں ہے،معاملےپرخصوصی توجہ دے، جو کام آخر میں کرنا ہے وہ پہلے کرلیتے تو مسئلہ حل ہوجاتا۔
مزید پڑھیں : فیض آباد آپریشن ، جھڑپوں اور پتھراؤ سے درجنوں اہل کاروں سمیت80 افرادزخمی
اسلام آباد دھرنے کیخلاف پولیس کا بھرپور آپریشن سے علاقہ میدان جنگ بن گیا، پولیس کی شیلنگ سے علاقے کی فضا میں آنسو گیس کے بادل چھا گئے، پولیس کی مرکزی اسٹیج کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔
مظاہرین بھرپورمزاحمت کر رہے ہیں، مظاہرین نے پانچ قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیوں سمیت ایک بس کو آگ لگادی ہے جبکہ پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں اور مظاہرین کے شدید پتھراؤ سے درجنوں اہل کاروں سمیت اسی افرادزخمی ہوگئے۔