لاہور : امیرِ جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قرضے معاف کرانے اور دولت بیرون ملک منتقل کرنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے تاہم الیکشن پر بے یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں اور کچھ لوگ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت 2018 کے انتخابات کو ملتوی کروانا چاہتے ہیں.
وہ منصورہ میں صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو کر رہے تھے، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم بروقت الیکشن کے خواہش مند ہیں تاکہ ملک میں جمہوریت کا پہیہ چلتا رہے لیکن جاگیردار، سرمایہ دار اور حکمران ٹولہ حقیقی جمہوریت کی راہ میں سب سے بڑی رکاو ٹ ہیں.
سراج الحق نے کہا کہ مارشل لاء دور میں سیاست دان آمر کے دست و بازو بن جاتے ہیں اور نام نہاد جمہوری حکومتوں کے دور میں بھی یہی سیاست دان تمام اختیارات سمیٹے ہوتے ہیں اور ایسے سیاستدان محض جھنڈے اور پارٹیاں بدلتے ہیں مگر سب کا مقصد قومی خزانہ لوٹنما اور اپنے مفاد پورے کرنا ہوتا ہے.
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وسائل کی کمی ملک کا مسئلہ نہیں بلکہ حقیقی مسئلہ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم ہے جس کی وجہ سے قوم کو غربت ، جہالت اور لوڈشیڈنگ کے اندھیروں کا سامنا ہے اگر یہ لوٹ مار ختم ہوجائے تو ملک میں اسپتالوں کا جال بچھ جائے اور لوڈ شیڈنگ صفر ہو جائے.
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ ہماری جماعت ملک کی واحد نظریاتی، جمہوری، اور ترقی پسند جماعت ہے جس کے پاس مراعات یافتہ طبقے کے مقابلے میں ایک موثر متبادل نظام اور قیادت موجود ہے جس کا حصہ زیادہ تر متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ایماندار اور صالح لوگ ہیں.
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے وہ آفاقی نظریہ رکھتی ہے جس کی بنیاد پر پاکستان قائم ہوا تھا اور یہی وہ ترقی و خوشحالی کا منصوبہ ہے جس میں تعلیم ، روزگار اور چھت سے کوئی محروم غریب آدمی نہیں رہے گا.
انہوں نے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ تمام ملکی مسائل کا حل نظام مصطفےٰﷺ کے نفاذ میں ہے جس کے ذریعے ملک سے سودی نظام کا خاتمہ اور زکوة کا پاکیزہ نظام رائج کیا جائے گا اور یوں تو قوم لیٹروں کے چنگل سے نکل آئے گی اور آج نہیں تو کل ضرور جماعت اسلامی کی جدوجہد میں شامل ہوگی.