صنعاء : حوثی جنگجوؤں کے یمنی فوج کی پریڈ پر ڈرون حملے میں چھ فوجی ہلاک جبکہ اعلیٰ فوجی قیادت سمیت 20 اہلکار زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق جنگ زدہ ملک یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجؤ کی جانب سے گذشتہ روز یمن کے شہر عدن میں واقع ’العند‘ فوجی اڈے پر جاری پریڈ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے کے وقت پریڈ میں حکومتی فوج کی اعلیٰ قیادت بھی موجود تھی جو پریڈ دیکھنے کے لیے شریک ہوئے تھے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے ڈرون حملے کے نتیجے میں 6 یمنی فوجی ہلاک جبکہ 20 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں حکومتی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل عبداللہ النخی، انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ محمد صالح، سینیئر ملٹری کمانڈر محمد جواز اور لاحیج کے گورنر شامل ہیں۔
Les images de l’explosion d’un drone pendant une parade militaire dans une base loyaliste du sud du #Yémen. Six militaires ont été tués et 12 autres personnes, dont des officiers et des responsables locaux, blessées, selon un hôpital local #AFP pic.twitter.com/qn4kEcVYrD
— Agence France-Presse (@afpfr) January 10, 2019
حوثی ترجمان کا کہنا تھا کہ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسٹیج پر اعلیٰ سول و عسکری قیادت کی موجودگی کی مصدقہ جاسوسی کے بعد کامیاب حملہ کیا تھا۔
حوثی جنگجوؤں کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حملے کے دوران ڈرون میں تقریباً 100 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
خیال ہے کہ حوثی ملیشیاء کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے گذشتہ برس نومبر میں کہا تھا کہ وہ اپنے دشمنوں پر میزائل حملے کریں گے اور ڈرون ٹیکنالوجی سے نشانہ بنائیں گے۔
مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم
خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔