تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

روسی جاسوس پر حملہ، ملزم روسی صدر سے ایوارڈ وصول کرچکا ہے، دعویٰ

لندن/ماسکو : برطانوی تحقیقاتی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ سالسبری میں اسکریپال اور اس کی بیٹی پر حملہ کرنے والا روسی جاسوس ہے جو صدر پیوٹن سے ’ہیرو‘ کا ایوارڈ بھی حاصل کرچکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس کی جانب سے چند ماہ قبل برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یولیا اسکریپال پر اعصاب شکن زہر کے حملے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا لیا گیا تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سابق روسی جاسوس پر حملہ کرنے والا رسلن بوشیرو کو روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی جانب سے ایوارڈ سے نوازا جاچکا ہے جو روسی خفیہ ایجنسی کا ایجنٹ ہے۔

مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک تحقیقاتی ادارے کی جانب سے یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ سرگئی اسکریپال پر اعصاب شکن حملہ کرنے والا شخص رسلن بوشیرو خفیہ ایجنٹ ہے جو کرنل ایناٹولی چیپیگا کے نام سے معروف ہے۔

خیال رہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دعویٰ کیا تھا کہ سرگئی اسکریپال پر زہریلے کیمیکل سے حملہ کرنے والے روسی شہری تھے جو سیاحت کی غرض سے برطانیہ گئے تھے۔

تحقیقاتی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ رسلن بوشیرو چیننیا اور یوکرائن میں خفیہ ایجنسی کے افسر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکا ہے، جس کے بعد اسے سنہ 2014 ’رشین فیڈریشن کے ہیرو‘ قرار دیا گیا تھا۔

دوسری جانب سے روس وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاکاروا نے تحقیقاتی ویب سائٹ کی جانب سے کیے گئے دعوؤں کے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویب سائٹ کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق روسی جاسوس سسرگئی اسکریپال نے برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کو روس کی خفیہ معلومات فراہم کی تھی ، جس کے بعد 4 مارچ کو اسکریپال اور اس کی بیٹی یویلیا اسکریپال کو زہر دیا گیا تھا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق 39 سالہ کرنل ایناٹولی چیپیگا روس کی کمانڈو فورس کا اہلکار ہے جو 20 ملٹری ایوارڈ حاصل کرچکا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2009 میں مذکورہ کرنل کو روس کی خفیہ ایجنسی جی آر یو میں شامل کیا گیا اور اس کا نام تبدیل کرکے رسلن بوشیرو رکھا گیا، رسلن بوشیرو گذشتہ نو برس سے خفیہ ایجنسی کو سروس فراہم کررہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دسمبر 2014 میں روس کے صدارتی محل میں ایک خفیہ تقریب منعقد کی گئی تھی جس میں صدر پیوٹن نے رسلن بوشیرو کو ایوارڈ سے نوازا تھا۔

Comments

- Advertisement -