نئی دہلی: بھارت میں مقامی طور پر تیار کردہ کرونا ویکسین کا تجربہ دھوکے سے کچی آبادی کے رہائشیوں پر کردیا گیا، دھوکے سے کیے گئے کلینیکل ٹرائل میں آدھے لوگوں کو تجرباتی ویکسین اور بقیہ نصف کو انجیکشن میں بے ضرر سیال دیا گیا۔
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھوپال میں لوگوں کو دھوکا دے کر کرونا ویکسین کا تجربہ کیا گیا، بھوپال کی کچی آبادی شنکر نگر کے غریب لوگوں کو اس کے بدلے 750 روپے دیے گئے۔
امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ بھارت کی مقامی کوویڈ ویکسین کوویکسن کا کلینیکل ٹرائل تھا جس میں قواعد کی خلاف ورزی کی گئی، شنکر نگر کے غریب رہائشیوں کو کوویڈ ویکسین کا کہہ کر ان پر کلینیکل تجربہ کیا گیا۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ انہیں کہا گیا کہ اگر ویکسین نہ لگوائی تو کرونا وائرس ہوجائے گا، کلینیکل ٹرائل میں آدھے لوگوں کو تجرباتی ویکسین اور بقیہ نصف کو انجیکشن میں بے ضرر سیال دیا گیا۔
مذکورہ ’ویکسین‘ لینے کے بعد لوگوں کی اکثریت یہ سمجھتی رہی کہ وہ کوویڈ 19 سے محفوظ ہو گئے ہیں اور انہوں نے حفاظتی اقدامات کم کر دیے۔
اس سے قبل بھارت میں تیار ایسٹرا زینیکا ویکسین غیرمؤثر ثابت ہونے پر جنوبی افریقہ سے واپس کردی گئی تھی۔
جنوبی افریقہ نے خط لکھ کر بھارتی حکام کو آگاہ کیا تھا کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا میں بنی ویکسین کرونا وائرس کی نئی قسم پر اثر نہیں کرتی اس لیے وہ اپنے ویکسی نیشن پروگرام میں بھارت سے ملنے والی ویکسین کے استعمال کو روک رہے ہیں۔
جنوبی افریقہ نے ایک ملین ویکسین بھارت سے خریدی تھی جو فروری کے پہلے ہفتے جنوبی افریقہ پہنچی تھی، 5 لاکھ مزید ویکسین جلد ہی جنوبی افریقہ پہنچنے والی تھی جس کی ترسیل فوری طور پر روک دی گئی ہے۔