تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

تمام اسمارٹ فونز کے لیے ایک ہی چارجر، یورپی یونین کا بڑا فیصلہ

یورپی یونین نے اسمارٹ فون کے صارفین کی بڑی مشکل حل کردی، اب تمام موبائل فونز کے لیے ایک چارجر استعمال کیا جائے گا، جس کی منظوری یورپی پارلیمنٹ نے دے دی ہے۔

فی الوقت اسمارٹ فونز میں چارجنگ کے لیے مختلف اسٹینڈرڈ استعمال ہوتے ہیں جیسے اینڈرائیڈ فونز میں مائیکرو یو ایس بی یا یو ایس بی سی پورٹ جبکہ ایپل کے آئی فونز میں لائٹننگ کنکٹرز استعمال کیا جاتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن کی جانب سے نئے قانون کی منظوری کے بعد تمام اسمارٹ فون اور چھوٹے الیکٹرانک آلات بنانے والی کمپنیاں اس بات پر مجبور ہوں گی کہ وہ یکساں چارجنگ کی سہولت فراہم کریں۔

یورپی یونین کے اس اقدام کا مقصد کوڑا کرکٹ کم کرنا ہے اور صارفین کو اس بات کی ترغیب دینا ہے کہ وہ نئی ڈیوائس خریدیں تو پرانے چارجر کو ہی استعمال کریں۔

نئے قانون کے تحت یورپی یونین میں تمام موبائل فونز، ٹیبلیٹس اور کیمروں کے لیے ایک ہی چارجنگ پورٹ کا استعمال لازمی ہوگا اور اس پابندی کا اطلاق 2024 میں ہوگا، اس سے آئی فون تیار کرنے والی کمپنی ایپل زیادہ متاثر ہوگی۔

یورپی یونین کے حالیہ اجلاس میں قانون سازوں نے واضح اکثریت کے ساتھ ان اصلاحات کی حمایت کی، مذکورہ تجویز کے حق میں602اور مخالفت میں صرف 13 ووٹ آئے۔

سنگل چارجر قانون کی منظوری کے اقدام پر یورپین کمیشن کا کہنا ہے کہ یورپ میں صارفین کو 25 کروڑ یورو کی بچت ہوگی۔

واضح رہے کہ اس اہم تبدیلی کے حوالے سے متعلقہ فورمز پر گزشتہ کئی برسوں سے بحث کی جارہی تھی جو آئی فون اور اینڈرائیڈ صارفین کی جانب سے کی جانے والی شکایات کے بعد زیر بحث آئی۔

ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال اکیاون ہزار چارجر ناکارہ ہوجاتے ہیں کیونکہ اس وقت زیادہ تر چارجرز برانڈڈ ہوتے ہیں لہٰذا جب لوگ نئے موبائل فون خریدتے ہیں تو اس کے ساتھ ہی انہیں چارجرز بھی تبدیل کرنا پڑتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -