لاہور: چند دن قبل پنجاب سے چینی بلوچستان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنائی گئی تھی، حکومت نے قبضے میں لینے والی چینی سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 16 اکتوبر کو 3 ٹرکوں کو کوٹ سبزل چیک پوسٹ پر قبضے میں لیا گیا تھا، جن سے چینی کی بوریاں تو اتار کر قبضے میں لے لی گئی تھی تاہم ٹرکوں کو جانے کی اجازت دی گئی۔
رحیم یار خان انتظامیہ نے ٹرکوں سے 2240 بوری چینی تحویل میں لی تھی، پنجاب حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحویل میں لی گئی چینی کو سرکاری قیمت پر فروخت کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے چینی کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن میں چینی کی منتقلی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کیا تھا۔
آج آٹے اور چینی کی قیمتیں کم ہوئیں، فواد چوہدری کا دعویٰ
ذرائع کا کہنا تھا کہ چینی جہانگیر ترین کی کمپنی جے ڈی ڈبلیو شوگر مل یونٹ نمبر ایک رحیم یار خان سے غیر قانونی طور پر کوئٹہ منتقل کی جا رہی تھی، محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق 9 سو من چینی چاچڑاں ٹول پلازہ کے مقام پر پر تحویل میں لی گئی تھی۔
دوسری طرف جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز انتظامیہ کی جانب سے چینی کی غیر قانونی منتقلی کے الزام کی سختی سے تردید کی گئی ہے، ترجمان جے ڈی ڈبلیو کا کہنا تھا کہ شوگر ملز کا کام چینی فروخت کرنا ہے، اب خریدار چینی کہیں بھی لے جانے کا خود ذمےدار ہے شوگر ملز نہیں۔