دبئی : فیس بک سے شہرت پانے والے جنید اکرم نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کے اندھیروں کو شاہراہیں یا طویل قامت عمارتیں نہیں بلکہ کتابیں دور کریں گی اس لیے جو شخص مجھ سے کتاب منگوانا چاہتا ہے میں انہیں بلامعاوضہ پیش کروں گا۔
یہ پیشکش انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر جاری کردہ اپنے پیغام میں دی جس میں ان کا کہنا ہے کہ وہ دبئی سے کراچی پہنچ رہے ہیں اور اپنےہمراہ غیر ضروری چیزوں کے بجائے کتابیں لائیں گے تا کہ پاکستان میں مطالعے کے کلچر کو فروغ ملے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ہمراہ بادام یا پیستے نہیں بلکہ کتاب لا رہے ہیں اس لیے ان کے پاس 20 کلو تک سامان لانے کی گنجائش موجود ہے جس کے لیے پاکستان سے کوئی بھی شخص کوئی نایاب کتاب منگوانا چاہے تو وہ دبئی کی مشہور کتب فروش دکان سے خرید لائیں گے اور پاکستان پہنچنے پر بلا معاوضہ پہنچا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اندھیروں کو نہ تو سڑکیں دور کر سکتی ہیں اور نہ ہی طویل القامت عمارتیں اس کا کچھ سدباب کر پائیں گی بلکہ صرف کتاب وہ ہتھیار ہے جس سے پاکستان کے پچیدہ مسائل کا حل ڈھونڈا جا سکتا ہے۔
جنید اکرم کا کہنا تھا کہ میرا یہ اقدام خالص جذبہ حب الوطنی کے تحت ہے میں متوسط طبقے سے تعلق رکھتا ہوں اور اچھی گذر بسر بھی ہو رہی ہے اور اللہ نے شہرت بھی دے رکھی ہے اس لیے کتابوں کی ترویج کی اس مہم کو مارکیٹنگ یاسستی شہرت کا حصول نہ سمجھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ مطالعے کا شوق ایسا رواج پکڑے کہ لوگ کافی شاپ پر بھی کتابیں پڑھتے نظر آئیں نہ کہ بے مصرف سیلفیاں لیتے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مطالعے کے اس کلچر سے نے ایک ذہن کو بھی تبدیل کیا تو یہ میری بڑی کامیابی ہو گی کیوں کہ فرد ہی معاشرہ بناتا ہے اس طرح ایک شخص کی تبدیلی پورے معاشرے کی تبدیلی کی وجہ بنے گی۔
جنید اکرم فیس بک پر معاشرے کے پچیدہ سماجی و معاشرتی مسائل پر مزاحیہ انداز میں تنقید کرتے رہتے ہیں جس کی عوام میں کافی پذیرائی ملتی رہتی ہے اور وہ سوشل میڈیا پر ایک معروف شخصیت کے طور ابھر کر سامنے آئے ہیں۔