تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

انسٹا گرام پوسٹ پر دبئی پولیس کا حیرت انگیز اقدام

دبئی پولیس نے انسٹا گرام پر موصول ہوئے پیغام پر حیرت انگیز کارروائی کرتے 17 سالہ لڑکی کو اس کے اپنے ہی گھر سے بازیاب کرالیا۔

تفصیلات کے مطابق دبئی پولیس کو 17 سالہ لڑکی کا پیغام ان کے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر موصول ہوا کہ ا س کے والدین نے اسے دو دن کے لیےکمرےمیں بند کیا ہوا ہے اور اسے اسکول بھی نہیں جانے دیا جارہا۔

اس پیغام کے موصول ہوتے ہی دبئی پولیس حرکت میں آگئی اور انسٹا گرام کے پیغام کے ذریعے لڑکی کی تلاش شرو ع کردی۔

دبئی کے انسانی حقوق ڈیویژن کے زیرِ اہتما م قائم ڈیپارٹمنٹ آف چائلڈ اینڈ ویمن پروٹیکشن کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل سعید راشد الہیلی کے مطابق جب انہیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام موصول ہوا تو یہ ایک مشکل مہم تھی۔

فوراً ہی ایک ٹیم حرکت میں آئی اور انسٹا گرام آئی ڈی کی مدد سے لڑکی کی تلاش شروع کردی۔ کافی تلاش کے بعد بالاخر لڑکی کے گھر کا پتا حاصل کرلیا گیا اور ٹیم اسے بازیاب کرانے کے لیے روانہ ہوئی۔

سوشل میڈیا پرایک پوسٹ اورہزاروں رشتے آگئے*

لڑکی والدہ اپنے دروازے پر پولیس دیکھ کر حیران رہ گئیں ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ لڑکی کو سزا دینے کے لیے اس کے کمرے میں اسے بند کیا گیا ہے‘ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ماں باپ کو بتائے بغیر ریسٹورینٹ چلی گئی تھی اور اس دن اسکول سے بھی غیر حاضر رہی‘ لڑکی کی ماں نے پولیس کو بتایا۔

ڈائریکٹر سعید کےمطابق لڑکی کےوالدین نے اپنے اس عمل کی توجیح پیش کی کہ انہوں نے لڑکی کو اصول وضوابط کی پاسداری سکھانے کے لیے اس کے کمرے میں بند کیا ‘ لڑ کی کے والد کے مطابق کمرے تک محدود کرنے کے سوا انہوں نے کچھ نہیں کیا۔

معاملے کی نزاکت کو سمجھے ہوئے لڑکی اور اس کے والدین کے ساتھ علیحدہ سیشنز کیے گئے جن میں لڑکی کو نصیحت کی گئی کہ وہ اپنے ماں باپ کے احکامات کی پابندی کرے ‘ دوسری جانب لڑکی کے والدین سے تحریری ضمانت لی گئی کہ وہ آئندہ اس قسم کی کوئی حرکت نہیں کریں گے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -