تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

فکسرز سرگرم، پاکستانی کرکٹرز کو سوشل میڈیا احتیاط سے استعمال کرنے کا مشورہ

کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر سہیل تنویر نے ساتھی کھلاڑیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا احتیاط سے استعمال کریں کیونکہ بکی سماجی رابطے کی ویب سائٹس سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز سے  بذریعہ ویڈیو لنک گفتگو کرتے ہوئے کرکٹر سہیل تنویر نے ساتھی کھلاڑیوں کو خبردار کیا کہ ’موجودہ حالات میں کھلاڑی احتیاط سے سوشل میڈیا استعمال کریں، سوشل میڈیا کے ذریعے کھلاڑیوں کو فکسنگ کی آفر آسکتی ہے، مجھے آفر اس لیے نہیں آئی کیونکہ میں بہت سنبھل کے انٹرنیٹ استعمال کرتا ہوں‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’ٹیم میں اگر سینئر موجود نہیں ہوں گے تو جونیئر کو سیکھنے کا موقع نہیں ملے گا،  دورۂ انگلینڈ کیلئے پاکستانی اسکواڈ میں شامل نہ ہونے پر افسوس ہے مگر مطمئن ہوں کہ سلیکٹرز نے میرے نام پر غور کیا،  سیلکشن پالیسی میں اب جونیئرز کو زیادہ موقع دیا جارہا ہے‘۔

آئی سی سی کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندی پر سہیل تنویر کا کہنا تھا کہ ’بال جب تک شائن ہے فاسٹ بولرز کو سپورٹ کرے گی مگر اب تھوک سے اسے چمکانے پر پابندی عائد کردی گئی، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کوئی متبادل طریقہ متعارف کرائے وگرنہ فاسٹ باؤلرز کو ریورس سوئنگ کرانے میں مشکل پیش آئے گی‘۔

مزید پڑھیں: قومی کرکٹ ٹیم کی انگلینڈ روانگی کا شیڈول تیار

یہ بھی پڑھیں: سہیل تنویر کا ضرورت مندوں میں راشن تقسیم کرنے کا اعلان

اُن کا کہنا تھا کہ ’ویسے تو تین سال ہوگئے پاکستان کی جرسی زیب تن نہیں کی مگر ابھی ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے، میں ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیل رہا شاید اسی وجہ سے سلیکٹ نہیں ہوا، میری تمام توجہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پر مرکوز ہے‘۔

سہیل تنویر کا کہنا تھا کہ ’ اگر کھلاڑیوں کی ڈومیسٹک پرفارمنس کو عزت نہیں دیں گے تو فائدہ نہیں ہے، ڈھلتی عمر میں بھی کھلاڑیوں نے سری لنکن سیریز میں کم بیک کیا، جو کھلاڑی ٹیم کو جیتوا سکتے ہیں وہ اپنے وطن کے لیے کھیل بھی سکتے ہیں،  ہمارے یہاں کم بیک کسی بھی عمر میں بھی ہوسکتا ہے’۔

Comments

- Advertisement -
علی حسن
علی حسن
علی حسن اے آروائی نیوز سے اسپورٹس رپورٹر کی حیثیت سے وابستہ ہیں اور کھیلوں کے معاملات میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں