ابو ظہبی: شمسی توانائی سے چلنے والا طیارہ سولر امپلس ٹو دنیا کے گرد چکر مکمل کر کے ابوظہبی پہنچ گیا، طیارے نے دنیا کے گرد 42 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کیا۔
تفصیلات کے مطابق شمسی توانائی سے چلنے والا طیارہ سولر امپلس ٹو دنیا کا چکر مکمل کر کے ابو ظہبی پہنچ گیا، ابو ظہبی پہنچنے پر طیارے کا شاندار استقبال کیا گیا۔ طیارے نے دنیا کے گرد 42 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کیا۔
طیارہ آخری مرحلے میں مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے 2 روز قبل روانہ ہوا تھا۔
طیارے نے انیس ماہ میں دنیا کے گرد بیالیس ہزار کلومیٹر کا فاصلہ کامیابی سے طے کیا، بوئنگ سیون فور سیون جتنے پروں کی لمبائی والا طیارہ رات کے وقت چار بیٹریز سے سفر کرتارہا، اسے تیار کرنے والے ماہرین نے اسے ماحول دوست قرار دیا ہے۔
سولر امپلس اب تک 30 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کر کے شمسی توانائی کی مدد سے دنیا کا چکر لگانے والا پہلا طیارہ بن گیا ہے۔
قاہرہ سے ابوظہبی کی پرواز اس کے سفر کا 17واں اور آخری مرحلہ تھا، جس کے دوران اس نے بحرالکاہل اور بحرِ اوقیانوس کو عبور کیا ہے جبکہ اپنے سولہویں مرحلے کے سفر میں اسپین کے شہر سویل سے مصر روانہ ہوا تھا، اپنی اس پرواز کے دوران جہاز نے بحیرہ روم عبور کیا۔
پوری دنیا کے گرد چکر لگانے کے مشن میں دو پائلٹوں نے باری باری پرواز کی، آندرے بوشبرگ سولر امپلس ٹو کو قاہرہ لے گئے جبکہ برٹرینڈ پیکارڈ نے ایسے آخری منزل تک پہنچایا۔
اس میں سے سب سے طویل سفر جاپان کے شہر نگویا سے امریکہ میں ہوائی کے درمیان کا تھا۔ یہ سفر 118 گھنٹوں میں مکمل ہوا تھا۔
یاد رہے کہ سولر امپلس نے اپنا سفر گذشتہ سال مارچ میں ابوظہبی سے ہی شروع کیا تھا تاہم بیٹریوں میں خرابی کی وجہ سے اسے کافی مدت ورکشاپ میں گزارنا پڑی تھی۔