کراچی : سندھ میں سولر پینل کی تقسیم سے متعلق بڑا انکشاف ہوا، اس حوالے سے چیف سیکرٹری سندھ سے تفصیلات لینے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیف اللہ ابڑو کی زیرصدارت سینیٹ کی اقتصادی امور کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں سندھ میں 200 سولر پینلز منظور نظر افراد میں تقسیم کا انکشاف ہوا۔
چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ سولرپینل ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے منظورنظرافراد میں تقسیم ہو رہے ہیں۔
کمیٹی نے وزارت اقتصادی امور کو چیف سیکرٹری سندھ سے تفصیلات لینے کی ہدایت کی، سیف اللہ ابڑو نے کہا حکومتی لوگوں میں سولرپینل تقسیم ہورہے ہیں، اگرسندھ تفصیلات فراہم نہیں کرتا تو ڈونرز کو لکھیں بے ضابطی ہورہی ہے۔
چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے گھر بنانے کے بجائے کسی اور کے گھر بن رہے ہیں، لاڑکانہ کی ایک یونین کونسل میں صرف چیئرمین یونین کونسل کا گھربن رہا ہے، سندھ کا پلاننگ کا محکمہ بتائے آخرایسا کیوں ہورہا ہے۔
پلاننگ کمیشن سندھ نے تفصیلات اگلے اجلاس میں پیش کرنے یقین دہانی کرادی۔
سیکرٹری اقتصادی امور کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیرکیلئےعالمی بینک نے ایک ارب ڈالرقرض دیا ہے، سندھ حکام نے بتایا سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے چوبیس کروڑ ڈالرخرچ کیے گئے ہیں۔