سائنسدانوں نے دنیا کو بہت بڑے خطرے سے خبردار کردیا، ان کا کہنا ہے کہ سورج سے نکلنے والا ایک بہت بڑا شمسی شعلہ زمین کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خوفناک شمسی شعلہ جلد ہی زمین سے ٹکرائے گا جس کے نتیجے میں دنیا میں شدید اور خطرناک طوفان پرپا ہوسکتے ہیں۔
یہ صورتحال یہاں ریڈیو بلیک آؤٹ کا سبب بن بھی سکتی ہے جس کی وجہ سے جی پی ایس نیویگیشن، موبائل فون سگنلز اور سیٹلائٹ سگنلز میں بھی اچھا خاصا خلل پڑسکتا ہے۔
نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے اس حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے۔ یہ شمسی شعلہ 14 جولائی کو سورج کی سطح سے نکلا اور زمین کی جانب بڑھنے لگا اس کا سفر تاحال جاری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس مہینے کے شروع میں ایک جیو میگنیٹک طوفان زمین سے وہ ٹکرایا تھا، جس سے کینیڈا کے اوپر ایک روشن ارورہ(تیز روشنی کا منبع) بن گیا تھا۔
خلائی ماہر موسمیات ڈاکٹر تمیتھا اسکوف نے سورج سے نکلنے والے اس شمسی شعلے کے بارے میں ٹوئٹر پر اپنا ردعمل پوسٹ کیا ہے۔
تمیتھا اسکوف نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں کہا کہ نیا علاقہ 3058ایم 2.9 فلیئر فائر کرتا ہے، یہ اب سورج پر ایک ایکس فیکٹر والا چوتھا خطہ ہے۔ این او اے اے ایکس فلیئر ہونے والے خطرے کو 10 فیصد بتایا ہے لیکن یہ جلدی بڑھ سکتا ہے۔
ایکس کلاس فلیئر کا کیا مطلب ہے؟
سولر فلیئرز کے لیے ایکس فیکٹر سے مراد انتہائی شدید شعلوں میں سے ایک ہے اور نمبر کے ساتھ ساتھ شمسی بھڑک اٹھنے کی شدت کی علامت اس کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔
شمسی شعلوں کو ان کی شدت کی بنیاد پر چار کلاسوں میں درجہ بندی کیا گیا ہے، اے, بی, سی, ایم اور ایکس۔ سب سے زیادہ طاقتور شمسی شعلہ ایکس کلاسیفائیڈ سولر فلیئر ہوگا جبکہ ایم دوسرا سب سے طاقتور سولر فلیئر ہے۔
تمیتھا اسکوف نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں سورج کے اس شعلے کے زمین سے براہ راست ٹکرانے کی پیش گوئی کی ہے۔