اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ کچھ صنعتوں کو14اپریل کے بعد کھولاجائے گا اور کھلنے والی صنعتوں کو حکومتی ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک ویکسین نہیں بنتی کورونا وبا سےنمٹنےکیلئےاحتیاط کرناہو گی ہم مکمل لاک ڈاؤن کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ ریاست کی اتنی سکت نہیں کہ گھربیٹھے راشن و دیگر چیزیں فراہم کرسکے۔
شہزاداکبر نےکہا کہ کوروناکی وباسےلڑنےکےلئےوقت لگےلگا،یہ کوئی ہفتےکی بات نہیں، متحدہوکرایسےہی ٹیم ورک کو آگے لےکرچلنا ہے اور آئندہ بھی کوروناکی وباسےنمٹنےکیلئےایسےہی ڈسپلن کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 50 کےقریب انڈسٹریز کنسٹرکشن سے جڑی ہیں اگر تاجروں کو سپلائی لائن میں مسائل ہونگے تو انتظامیہ مددکرےگی، جس دن سندھ میں مکمل لاک ڈاؤن ہواتوہم نے پورٹ کوکھولےرکھا، پورٹ کھولی لیکن کوئی لاک ڈاؤن کے باعث نہ آسکا۔
شہزاداکبر نےکہا کہ غریب طبقےنےگھرکا کرایہ اور بل سمیت دیگرواجبات دیناہوتے ہیں،کچھ صنعتوں کو14اپریل کے بعد کھولاجائے گا اور کھلنے والی صنعتوں کو حکومتی ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم اورہم سب کو کاروباری طبقےاور مزدوروں کا احساس ہے، جس طرح سے تاجر برادری نےساتھ نبھایا اس کی مثال نہیں جب کہ پولیس اورضلعی انتظامیہ کے افسران کی کارکردگی سےمتاثرہوا ہوں۔