اتوار, جنوری 19, 2025
اشتہار

عوام مجھے معاف کر دیں، دوبارہ مارشل لا نہیں لگاؤں گا، صدر جنوبی کوریا

اشتہار

حیرت انگیز

سئول: جنوبی کوریا کے صدر یون سُک یول نے ملک میں مارشل لا لگانے پر قوم سے معافی مانگ لی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے سرکاری ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں صدر یون سُک یول نے مارشل لا لگانے پر قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا عوام مجھے معاف کر دیں، دوبارہ مارشل لا نہیں لگاؤں گا۔

انھوں نے کہا مارشل لا مایوسی کے باعث لگایا، اس فیصلے کی ذمہ داری لیتا ہوں، مجھے افسوس ہے کہ میرے اقدام سے عوام میں غم و غصہ پیدا ہوا۔ صدر نے کہا ’’میں مارشل لا کے اعلان سے متعلق اقدامات کی سیاسی اور قانونی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش نہیں کروں گا۔‘‘

- Advertisement -

یون نے کہا ’’میں اپنے عمل کے لیے دل کی گہرائیوں سے معذرت خواہ ہوں، اور میں سیدھے الفاظ میں کہوں گا کہ دوسرے مارشل لا جیسی کوئی صورت حال نہیں ہوگی۔‘‘

مارشل لا کیوں لگایا؟ جنوبی کوریا کے صدر کے خلاف پولیس نے بغاوت کی تحقیقات شروع کر دی

تاہم معافی مانگنے کے باوجود انھوں نے عہدے سے استعفی نہیں دیا، جس پر عوام نے صدر کی معافی کو مسترد کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

دارالحکومت سئول میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور صدر یون سے فوری استعفی کا مطالبہ کر رہے ہیں، دوسری طرف اپوزیشن کی جانب سے آج پارلیمنٹ میں جنوبی کوریا کے صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک پر ووٹنگ ہوگی۔

یاد رہے کہ 3 دسمبر کو جنوبی کوریا کے صدر نے ملک میں مارشل لا لگانے کا اعلان کیا تھا، جس پر عوام کے احتجاج کے بعد 2 گھنٹے میں فیصلہ واپس لے لیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں