واشنگٹن : امریکی نجی راکٹ کمپنی اسپیس ایکس (spacex) دو سیاحوں کو لے کر رواں سال کے آخر میں چاند کے گرد چکر لگوانے کے لیے اڑان بھرے گی۔
جولائی 1969 میں انسانی قدموں کی چاند پر چہل قدمی نے تہلکہ مچا دیا تھا جس کے بعد خلاء نورد اور خلائی سفر کے بارے میں ہر ایک شخص کو آگاہی حاصل ہوئی اور عام انسانوں میں بھی خلاء نورد کی طرح خلائی سفر اور چاند سمیرت دیگر سیاروں تک رسائی کی خواہش پیدا ہوئی۔
ضرورت ایجاد کی ماں ہوتی ہے چنانچہ سائنس دانوں نے خلائی سفر کی انسانی خواہش کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تحقیقی عمل شروع کیا اور پچاس سال کی مسلسل تحقیق کے بعد سیاحوں کو لے کر خلاء کی سیر اور چاند کے گرد چکر لگانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے مذکورہ نجی کمپنی (spacex) کے مالک نے پیر کے روز میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ دو سیاحوں کو فیلکن ہیوی راکٹ کے ذریعے رواں سال کے آخر یا اگلے سال کے شروع میں لے جایا جائے گا جس کے لیے دونوں مسافر وں نے پیسے بھی ادا کر دیے ہیں۔
Fly me to the moon … Okhttps://t.co/6QT8m5SHwn
— Elon Musk (@elonmusk) February 27, 2017
گو کہ کمپنی کے مالک نے دونوں مسافروں کا نام صیغہ راز میں رکھا لیکن انہوں نے کہا کہ 45 سال بعد عام انسان خلاء کا سفر کر سکے گا جس کی تجرباتی پرواز رواں برس کے آکر میں روانہ کی جائے گی جس کے لیے امریکی خلائی تحقیق کے ادارے ناسا کی مدد شامل رہی ہے۔
SpaceX could not do this without NASA. Can't express enough appreciation. https://t.co/uQpI60zAV7
— Elon Musk (@elonmusk) February 28, 2017
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ دو افراد نظام شمسی میں انتہائی تیزی سے اور آگے تک سفر کریں گے جیسا کہ اس سے پہلے کسی نے نہیں کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں امریکی نجی خلائی کمپنی کے مالک کا کہنا تھا کہ دونوں مسافروں خلائی سفر کی مشکلات اور خطرات سے مکمل طور پر آگاہ ہیں اور باقاعدہ جسمانی تربیت اور پختہ اعصاب کی مشقیں حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں سیاح چاند پر اتریں گے نہیں بلکہ صرف چاند کے گرد چکر لگا ئیں گے اور چاند کی سطح کے قریب پہنچ کر کر واپس لوٹ آئیں گے۔