بارسلونا : دنیا کے ہر خطے کے لوگ اپنی روایات کے مطابق رسم و رواج اور تہوار مناتے ہیں، جس کا مقصد سیر و تفریح کے ساتھ ساتھ ایک دوسروں کی خوشیوں میں شریک ہونا بھی ہے۔
یوں تو انسان خود کو مصروف ترین زندگی سے الگ کر کے کچھ لمحے سیر و تفریح میں لگا کر تازہ دم ہوتا ہے لیکن اسپین میں من چلے کچھ منفرد انداز میں ان لمحات کو اپنے انداز انجوائے کرتے ہیں۔
اسپین کے لوگ اپنی روایات کے مطابق ہر سال ٹماٹروں کا میلہ سجاتے ہیں جس میں ہزاروں افراد ایک دوسرے پر ٹماٹر پھیکنتے ہیں۔
اسپین کے شہر باؤل میں سجنے والے اس میلے میں جسے ’’ٹومیٹیینا‘‘ کا نام دیا جاتا ہے ہزاروں منچلے اور سیاح یہاں جمع ہو تے ہیں۔
ہر کوئی اس بات کا منتظر ہوتا ہے کہ کہاں کہاں سے ٹماٹر برسائے جائیں گے جب کہ ان پر اچانک ٹرکوں اور گھروں کی بالکونیوں سے ٹماٹر کی بارش شروع ہوجاتی ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے شائقین اور گلیاں سرخ رنگ میں نہا جاتی ہیں۔
اس کے ساتھ ہرایک ہاتھ میں ٹماٹر کے گولوں کا ذخیرہ جمع ہو جاتا ہے اور ایک دوسرے پر برسانا شروع ہو جاتے ہیں جب کہ ہر بار لوگوں میں جوش دیدنی ہوتا ہے۔
دنیا کے اس سب سے بڑے فوڈ فائٹ میں شرکت کرنے کے لیے لوگ دنیا کے دیگر ممالک برطانیہ، جاپان، آسٹریلیا اور امریکا سے بھی آتے ہیں اور اس دلچسپ اور مفرد جنگ کو اپنی زندگی کا حصہ بناتے ہیں۔
لا ٹومیٹینا کیوں منایا جاتا ہے؟
ٹومیٹینا کی صحیح تاریخ واضح نہیں ہے کیونکہ بہت سارے ذرائع کے پاس کچھ کہنا مختلف ہے۔ تاہم ، فیسٹیول کی آفیشل ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اس کا آغاز 1945 میں Gigantes y cabezudos پریڈ سے ہوا ، جس کا ترجمہ انگریز میں جنات اور بڑے سروں کی پریڈ میں ہوتا ہے۔
یہ پریڈ اگست کے آخری بدھ کو پلازہ ڈیل پیوبلو میں منعقد کی جاتی ہے۔ یہاں شرکاء ملبوسات اور دیوہیکل کاغذ مچھی سر پہنے مرکزی چوک پر پریڈ کریں گے۔
سال1945میں اس پریڈ کے دوران نوجوانوں کا ایک گروپ پریڈ کو اس قدر پریشان اور پریشان کر رہا تھا کہ شرکاء میں سے ایک کا پیپر گر گیا۔
اس سے ناراض شرکاء نے ہنگامہ برپا کیا اور بالآخر نوجوانوں اور تماشائیوں کے ہجوم پر چیزیں پھینکنا شروع کردیں۔ جلد ہی سب نے ایک دوسرے پر چیزیں پھینکنا شروع کر دیں۔
قریب میں سبزیوں کا اسٹال تھا اور کچھ دیر بعد ہجوم نے اسٹینڈ سے پھل اور سبزیوں کو گولہ بارود کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا۔
دوسرے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ پلازہ ڈیل پیوبلو میں دو کسانوں کے درمیان جھگڑے کی وجہ سے پیش آیا تھا جس میں آخر کار پورے قصبے کے لوگ شامل ہوگئے اور ایک دوسرے پر سبزیاں پھینکنے لگے۔