اسپین حکومت نے اپریل 2025 میں اسپین گولڈن ویزا پروگرام کو باضابطہ طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نئے قانون کے تحت یہ فیصلہ سرکاری گزٹ میں اشاعت کے تین ماہ بعد مؤثر یا نافذ العمل ہوگا۔
شینگن نیوز کے مطابق مذکورہ پروگرام کو ختم کرنے کے فیصلے کا اعلان 3 جنوری 2025 کو اسپین کے آفیشل اسٹیٹ گزٹ (بی او ای) میں شائع ہوا جس میں اس پروگرام کے خاتمے کی باقاعدہ تصدیق کی گئی تھی۔
نئے قانون کے مطابق غیر یورپی یونین کے سرمایہ کار 3 اپریل 2025 تک 5 لاکھ یورو یا اس سے زیادہ مالیت کی پراپرٹی خرید کر اسپین گولڈن ویزا حاصل یا مذکورہ اسکیم کی دیگر متبادل سہولیات کا انتخاب کرسکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق اپریل 2024 میں اسپین حکام نے گولڈن ویزا پروگرام کے خاتمے کا منصوبہ پیش کیا، جن میں اسپین کے وزیراعظم، پیڈرو سانچیز نے زور دیا کہ ان کی حکومت وہ تمام تر ضروری اقدامات کرے گی تاکہ رہائش صرف سرمایہ کاری کا ذریعہ نہ بنے بلکہ ایک حق کے طور پر بھی میسر ہو۔
یاد رہے کہ اسپین نے گولڈن ویزا پروگرام ختم کرنے کا فیصلہ ملک میں جاری رہائشی بحران سے بہتر طریقے سے نمٹنے کے لیے کیا ہے۔
سال 2013میں شروع کیے گئے اسپین گولڈن ویزا پروگرام نے ملکی معیشت میں بڑا حصہ ڈالا تھا۔ سال 2024کے ابتدائی دس ماہ میں اسپین کے حکام نے کل 780 گولڈن ویزے جاری کیے، جہاں ہر درخواست گزار کی اوسط سرمایہ کاری 6 لاکھ 57 ہزار 204یورو تھی۔