اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی سابق رکن عائشہ گلالئی کے معاملے پر 20 رکنی اخلاقیات کمیٹی کے قیام کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کے قیام کے بعد حمزہ شہباز اور عائشہ احد کا معاملہ آنے کا بھی خدشہ تھا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی سابق رکن عائشہ گلالئی کی جانب سے چیئرمین عمران خان پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات اور کارروائی کے لیے 20 رکنی اخلاقیات کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جو آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں مؤخر کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل عائشہ گلالئی نے پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے چیئرمین عمران خان پر سنگین الزامات عائد کی تھے۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں، گلالئی
عائشہ گلالئی کے الزامات کے بعد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا جس کا عمران خان نے خیر مقدم کیا تھا۔
ابھی اس کمیٹی کے قیام پر کام جاری تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی اہلیہ ہونے کا دعویٰ کرنے والی عائشہ احد ایک بار پھر منظر عام پر آگئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز نے ان سے جھوٹ بول کر شادی کی اور بعد میں مکر گئے۔ حمزہ شہباز نے پنجاب پولیس کے ذریعے مجھے میرے اہلخانہ سمیت تشدد کا نشانہ بھی بنوایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کی 20 رکنی اخلاقیات کمیٹی میں عائشہ احد کا معاملہ اٹھائے جانے کا بھی امکان تھا جس کے بعد کمیٹی کے قیام کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے مستقل اخلاقیات کمیٹی کے بجائے الگ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو 10 ارکان پر مشتمل ہوگی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔