تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

امریکی بیس سے متعلق پاکستان کا دوٹوک بیان سامنے آگیا

اسلام آباد : پاکستان نے امریکی بیس سے متعلق میڈیا میں آنے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

پاکستان نے امریکی بیس سے متعلق ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے دو ٹوک واضح اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی امریکی بیس موجود نہیں ہے.
اس حوالے دے ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بیان جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں امریکی بیس بنانے کی کوئی تجویز زیر غور تھی اور نہ ہے۔

زاہد چوہدری نے اپنے ٹوئٹ‌ میں کہا کہ پاکستان میں امریکی بیس سے متعلق خبروں کو قیاس آرائیاں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خبریں بے بنیاد ہیں ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان 2001 سے ایئرلائن آف مواصلات فریم ورک ہے اور پاک امریکا مواصلات کے گراونڈ لائسنس میں باہمی تعاون کا فریم ورک ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا سے کوئی نیا معاہدہ نہیں کیا گیا۔

اس سے قبل افواہیں گردش کررہی تھیں کہ پاکستان نے امریکا کو افغانستان میں امریکی افواج کی موجودگی کےلیے اپنی زمین اور فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

اس بات کا دعویٰ انڈو پیسفیک افیئرز کے لیے امریکی نائب وزیردفاع ڈیوڈ ایف ہیلوے نے گزشتہ ہفتے امریکی آرمڈ سروسز کمیٹی کو  بریفنگ میں کیا تھا، انہوں نے کہا کہ  امریکا پاکستان کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے گا کیونکہ افغانستان میں امن قائم کرنے کے لیے پاکستان کا کردار بہت اہم ہے۔

ڈیوڈ ہیلوے نے بریفنگ کے دوران بتایا تھاکہ  پاکستان نے افغانستان میں امریکی موجودگی میں مدد کے لیے پاکستان کے اوپر فلائٹ اور زمین کے استعمال کی اجازت بھی دے دی ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل سربراہ امریکی سنٹرل کمانڈ جنرل فرینک میکنزی نے کہا تھا کہ امریکا انخلا کے بعد افغانستان میں دہشتگردوں پر نظر رکھے گا افغانستان کے ہمسایہ ملکوں سے فوجی اڈوں کیلئے بات چیت جاری ہے اگر ہمسایہ ملکوں سے فوجی اڈے نہ ملے تو فضائی نگرانی کی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -