تازہ ترین

جتنے کھاؤ اتنے سال محفوظ رہو، جڑی بوٹی کا پھول کس بیماری سے محفوظ رکھتا ہے؟

مختلف نباتات اور جڑی بوٹیاں نہ صرف انسان کی غذائی ضروریات پوری کرتی ہیں بلکہ صدیوں سے مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے بھی استعمال ہورہی ہیں۔ گل منڈی بھی ایک مشہور جڑی بوٹی ہے جس کے بارے میں اطبا کی تحقیق اور تجربات کے ساتھ اس کے بارے میں ایک نہایت دل چسپ اور ناقابلِ یقین بات بھی ہم آپ کو بتا رہے ہیں۔

سب سے پہلے تو گل منڈی کے بارے میں جان لیں۔ اس کا پودا زمین پر پھیلا ہوا ہوتا ہے جب کہ پتّے چھوٹے ہوتے ہیں جن پر رواں ہوتا ہے۔ دیکھنے میں یہ پودینے کے پتّوں کی طرح ہوتے ہیں۔ اس کا پھول سبز گلابی مائل اور گول ہوتا ہے۔ اکثر علاقوں میں اسے گھنڈی بھی کہتے ہیں۔

گل منڈی کے پھول خون صاف کرنے والی ادویہ میں استعمال ہوتے ہیں۔ اطبا کے مطابق خون صاف کرنے میں اس جڑی بوٹی کا کوئی ثانی نہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اس کے استعمال سے دل، دماغ اور حافظے کو فائدہ ہوتا ہے۔ یہ جڑی بوٹی بینائی کے لیے بھی مفید بتائی جاتی ہے۔

اس جڑی بوٹی سے متعلق مشہور ہے کہ اس کا ایک پھول صبح نہار منہ نگل لیا جائے تو آشوبِ چشم سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ تاہم یہ بات آپ کے لیے تعجب کا باعث ضرور ہو گی کہ اس کا ایک پھول صرف ایک سال تک ہی اس مرض سے بچا سکتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جتنی تعداد میں کوئی شخص یہ پھول نگلے گا، اتنے ہی وہ برس آشوب چشم سے محفوظ رہے گا۔ یعنی دس پھول نگلنے کی صورت میں 10 سال تک آشوبِ چشم سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر سالم پھول نہ نگلنا چاہیں، تو اس کے پھولوں کو سایہ دار جگہ پر رکھ کر خشک کر لیا جائے اور اس کے ہم وزن سونف ملا کر کُوٹ لیں۔ پھر اس میں اسی توازن سے شکر ملا کر سفوف کو کسی شیشی میں محفوظ کر لیں۔ اس سفوف کا ایک چمچ روزانہ صُبح دودھ کے ساتھ استعمال کریں جو بصارت کے لیے مفید ہے۔
ماہرینِ طب بتاتے ہیں کہ گل منڈی کا استعمال پھوڑے پھنسیوں، خارش، داد، چنبل اور فسادِ خون کے نتیجے میں لاحق ہونے والے عوارض سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ اس جڑی بوٹی کے حوالے سے ایک جدید تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس میں ایک ایسا کیمیائی جزو پایا جاتا ہے، جو وَرم میں فائدہ دیتا ہے۔

Comments

- Advertisement -