کولمبو : سری لنکا میں ایک ہفتے قبل ڈوبنے والی کشتی کے 14 مسافروں کی لاشیں مل گئیں، کشتی میں 39 افراد موجود تھے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 16 مئی کو چین کی ایک کمپنی کی کشتی ڈوب گئی تھی، مذکورہ کشتی5 مئی کو جنوبی افریقا کے کیپ ٹاؤن سے جنوبی کوریا کے بوسان کے لیے روانہ ہوئی تھی۔
اس ہولناک حادثے سے متعلق چینی حکومت کی ابتدائی تحقیقات اس نتیجے پر پہنچی تھیں کہ 16 مئی کو الٹنے والی کشتی میں کوئی بھی شخص زندہ نہیں بچا ہے۔
بین الاقوامی سرچ اینڈ ریسکیو کی کوششوں میں 3 ہوائی جہاز اور 4 کشتیوں کی مدد سے کیے گئے سرچ آپریشن کے دوران سمندر سے ابھی تک 14 لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق لو پینگ یوآن یو 028 پر 17 چینی، 17 انڈونیشین اور 5 فلپائنی شہری سوار تھے اور یہ پرتھ سے 5 ہزار کلومیٹر مغرب میں آسٹریلیا کے وسیع سرچ اینڈ ریسکیو ریجن میں تھی۔
In a daring #SAR operation in Australian Search & Rescue Region, @srilanka_navy divers took on the challenge of exploring an overturned Chinese fishing vessel amidst treacherous conditions. #DivingHeroes #Navy #lka
Read more: https://t.co/WhIukTCfGm pic.twitter.com/zuZrdu0gQ4
— The Sri Lanka Navy (@srilanka_navy) May 23, 2023
اس حوالے سے سری لنکن بحریہ نے بتایا ہے کہ اس کے غوطہ خوروں نے دو لاشیں برآمد کی تھیں جبکہ مزید 12 کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔
چین کی وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق امدادی کارکنوں نے تقریباً 64 ہزار مربع کلومیٹر کے علاقے کو گھیر لیا ہے جہاں بچنے والوں کا کوئی نشان نہیں ملا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے ماہی گیروں کے بحری جہاز کو پہلی بار مشکلات اس وقت پیش آئیں جب سائیکلون ’فیبیان‘ سے سات میٹر تک اونچی لہریں اور اس علاقے میں 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے لگیں جس سے کشتی پر قابو رکھنے کا موقع نہیں مل سکا۔