کولمبو : سری لنکن وزیر کھیل نے لاستھ ملنگا کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو کھلاڑی پاکستان کے خلاف لاہور میں ٹی ٹوئنٹی میچ نہیں کھیلنا چاہتا وہ ٹیم کا حصہ نہیں بنے گا۔
یہ بات سری لنکن وزیر کھیل دایا سری نے اپنے ایک بیان میں کہی، انہوں نے سری لنکن کھلاڑیوں پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے ٹی 20 سیریز کے لیے 2 ٹیموں کا اعلان نہیں ہوگا جو سیریز کا ایک میچ کھیلنے لاہور نہیں جانا چاہتا وہ کھلاڑی پوری ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے نااہل ہوجائے گا۔
سری لنکن وزیرکھیل دایا سری جیا سیکرا نے مزید کہا کہ تینوں ٹی 20 میچوں کے لیے ایک ہی ٹیم کا اعلان ہوگا اور وہی کھلاڑی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا حصہ بنے گا جو ابو ظہبی کے علاوہ لاہور بھی میچ کھیلنے جائیں گے اور جو لاہور جانے کو تیار نہیں وہ ابوظہبی میں ہونے والے میچوں کا بھی حصہ نہیں ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اس سے قبل سری لنکن کھلاڑی لاستھ ملنگا نے بورڈ کو درخواست دی تھی کہ پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دی جائیں جس میں ایک ٹیم ابوظہبی میں دو ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلیں اور دوسری بی ٹیم تیسرا اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے لاہور جائے۔
تاہم سری لنکن وزیرکھیل نے لاستھ ملنگا کی درخواست مسترد کرتے ہوئے واضح موقف اپنایا کہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے ایک ہی ٹیم کا اعلان کیا جائے گا اور جو لاہور نہیں جانا چاہے گا وہ کھلاڑی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا حصہ ہی نہیں بنے گا۔
خیال رہے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز نیوٹرل گراؤنڈ دبئی اور ابو ظہبی میں کھیلی جا رہی ہے اور سیریز کے شیڈول میں سیریز کا آخری میچ لاہور میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم چند کھلاڑیوں نے لاہور جانے سے انکار کردیا ہے.
یاد رہے 2009 میں سری لنکا ٹیم پر قذافی اسٹیڈیم جاتے ہوئے دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جہاں کھلاڑیوں کو لے جانے والی بس کے ڈرائیور نے کمال ہوشیاری اور بہادری کا مظاہرہ کیا اور شدید فائرنگ کے درمیان سے کھلاڑیوں کو باحفاظت نکالنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
تاہم اس واقعے کے بعد سے پاکستان میں بین الااقوامی کرکٹ ختم ہوگئی تھی اور پاکستان کرکٹ بورڈ تاحال انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لیے تگ و دود میں لگی ہے جب کہ نیوٹرل مقام میں ہونے والے دورہ سری لنکا کے آخری میچ کا لاہور میں انعقاد اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔