تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

برطانیہ: پرفارمنس کے دوران ہارٹ اٹیک، معروف کامیڈین چل بسے

لندن: برطانیہ کے 60 سالہ اسٹینڈ اپ کامیڈین لین کاگنیٹو اسٹیج پرفارمنس کے دوران ہارٹ اٹیک سے چل بسے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق لین کاگنیٹو کی موت ایک ایسے وقت میں ہوئی جب انھوں نے کچھ لمحے قبل ہی ڈرامے میں ہارٹ اٹیک سے متعلق مزاحیہ جملہ کہا تھا۔

لین کاگنیٹو اسٹیج ڈرامے میں براہ راست اداکاری کے جوہر دکھا رہے تھے کہ انھیں دل کا دورہ پڑا اور وہ آرام سے اسٹیج پر بیٹھ گئے اور انھوں نے اپنی بانھیں پیچھے کی جانب پھیلا کر آنکھیں بند کر لیں۔

رپورٹ کے مطابق لین کاگنیٹو کے اس عمل کو ناظرین نے ڈرامے کا منظر سمجھا اور اس پر ہنستے رہے۔

لین کاگنیٹو جب چند منٹ تک یوں ہی لیٹے رہے تو ان کے ساتھی اداکاروں نے اسٹیج پر آ کر انھیں اٹھایا اور انھیں احساس ہوا کہ ان کے ساتھ کوئی مسئلہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  کیا آپ لوگوں نے میرا پورا دماغ نکال دیا؟ نوجوان کا آپریشن کے دوران ڈاکٹروں سے سوال

رپورٹ کے مطابق تھیٹر انتطامیہ اور اسٹیج اداکاروں نے ایمبولینس سروس اور میڈیکل عملے کو بلایا تاہم جب تک میڈیکل عملہ پہنچا تب تک کامیڈین چل بسے تھے، میڈیکل عملے نے تصدیق کی کہ لین کاگنیٹو کی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہے۔

کامیڈین کی اسٹیج پر ہونے والی ڈرامائی موت پر ان کے ساتھ اداکاروں نے سوشل میڈیا پر انھیں خراج تحسین پیش کیا اورانھیں حقیقی فن کار قرار دیا۔

متعدد برطانوی اداکاروں نے لین کاگنیٹو کو عظیم کامیڈین قرار دیا اور ان کی جانب سے کی جانے والی شان دار کامیڈی کو بھی سراہا۔

واضح رہے کہ لین کاگنیٹو کا اصل نام پال باربیری تھا، اور وہ 1958 میں لندن میں پیدا ہوا، وہ 80 کی دَہائی سے اسٹیج پر پرفارمنس کر رہے تھے۔

لون وولف کامیڈی کلب کے مالک مسٹر برڈ کا کہنا تھا کہ آج کاگنیٹو کی طبیعت شروع ہی سے خراب تھی تاہم انھوں نے پرفارمنس پر اصرار کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -