تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

آنے والے دنوں میں ملکی معاشی صورتحال کیا ہوگی؟ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ جاری

اسلام آباد : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پیش گوئی کی ہے کہ معاشی شرح نمو کا مقررہ ہدف کا حصول ممکن نہیں ہے، مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی، رواں مالی سال جاری کھاتوں کا توازن مزید بگڑ سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے شرح نمو میں کمی ،مالیاتی خسارے اور جاری کھاتوں میں اضافے کی پیش گوئی کردی، اسٹیٹ بینک کی ملکی معیشت پر جاری کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال اقتصادی ترقی کی رفتار سست پڑ جائے گی اور مہنگائی بھی بے لگام ہوجائے گی۔

بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور خام تیل مہنگا ہونے کے باعث مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوگا، مہنگائی میں اضافے کی شرح ساڑھے سات فیصد سے تجاوز کرجائے گی۔

اسٹیٹ بینک کا ،مزید کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر قرضوں کے بوجھ میں گیارہ سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، قرضے جی ڈی پی کا باہتر اعشاریہ پانچ فیصد ہو گئے ہیں جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ درآمدات کا حجم ساٹھ ارب ڈالر جبکہ برآمدات اٹھائیس ارب ڈالر تک بڑھ سکتی ہیں۔
غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری 60 فیصد گھٹ گئی۔

جولائی2018 تا ستمبر2018 میں غیر ملکی سرمایہ کاری25 کروڑ43 لاکھ ڈالر رہی جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ملکی سرمایہ کاری68کروڑ70 لاکھ ڈالر تھی اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال 3 ماہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 43 فیصد کمی ہوئی ہے۔

جولائی تا ستمبر2018 میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 44 کروڑ ڈالر رہی، رواں مالی سال 3 ماہ میں اسٹاک مارکیٹ سے18کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کا انخلا ہوا، گذشتہ مالی سال اسی مدت میں7کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا انخلا ہوا تھا۔

Comments

- Advertisement -