تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

اسٹیٹ لائف کی اپیل مسترد، صدر کا بیواؤں کو انشورنس رقم ادا کرنیکا حکم

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے کمپنی 10 سال سے منتظر بیواؤں کو انشورنس کلیم کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے کمپنی کو10 سال سے منتظر بیواؤں کو انشورنس کلیم کی رقم ادا کرنے کا حکم برقرار رکھا ہے اور کہا ہے کہ فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ ملتان کے فائر مینز کی بیواؤں کو گروپ انشورنس کی رقم ادا کی جائے۔

صدر مملکت کی جانب سے جاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ افسوس ہے کہ غریب بیواؤں کو 10 سال تک انشورنس کی رقم ادا نہیں کی گئی ہے اور گروپ انشورنس کی ادائیگی سے انکار غیر منصفانہ عمل ہے یہ رویہ کمپنی کی ساکھ پر بدنما دھبا اور آئین پاکستان کے اصولوں کے خلاف ہے۔

صدر علوی نے اپنے حکمنامے میں اس معاملے میں ذمے دار اہلکاروں کیخلاف تادیبی کارروائی کرکے 30 دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔

واضح رہے کہ مختار مائی، نوراں مائی، نسیم مائی ،عذرا بی بی کے شوہر دوران سروس انتقال کرگئے تھے اور مذکورہ بیواؤں نے اپنے شوہروں کی گروپ انشورنس کی رقم کیلئےاسٹیٹ لائف کو درخواست دی تھی تاہم رقم نہ ملنے پر وفاقی محتسب نے انشورنس کلیمز دینے کے احکامات جاری کئے تھے جس کے بعد اسٹیٹ لائف نے وفاقی محتسب کے فیصلے کیخلاف صدر مملکت کو درخواست دائر کی تھی۔

ریکارڈ سے پتہ چلا کہ حکومت پنجاب اور اسٹیٹ لائف کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا کہ مقامی حکومتوں کے ملازمین معاہدے کے تحت گروپ انشورنس کے حق دارہیں اور گروپ انشورنس کی کٹوتی متوفی شوہروں کی تنخواہ سے باقاعدگی سے کی جاتی تھی، صدر مملکت نے حقائق کا جائزہ لینے کے بعد کمپنی کی درخواست کو مسترد کیا۔

صدر مملکت کے جاری حکمنامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ متوفی فائر مینز میٹرو پولیٹن کارپوریشن ملتان کے ریگولر ملازم تھے اور انہوں نے بنیادی تنخواہ کے اسکیلز کے مطابق ماہانہ پریمیم ادا کیا، شکایت کنندگان نے انشورنس کمپنی کو مطلوبہ دستاویز بھی دیں جس کے مطابق انشورنس کمپنی کا موقف غلط اور بلاجواز ہے لہٰذا اسے قبول نہیں کیا جاسکتا۔

صدر علوی نے اپنے حکمنامے میں واضح طور پر کہا ہے کہ شکایت کنندگان کو گروپ انشورنس کلیمز ادا کرنے کی پابند ہے اس لیے اسٹیٹ لائف انشورنس بیواؤں کو ان کے شوہروں کی انشورنس کی رقم ادا کرے۔

Comments

- Advertisement -