کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی صورتحال میں اکسیجن کی ضرورت ہوگی،ہمیں بھرپورتیاری کرنی ہے، اسٹیل مل کاآکسیجن پلانٹ3ماہ میں تیارہوسکتا ہے، پلانٹ کوکارآمدبنانےکیلئےایک ارب روپے خرچ کرنےکیلئے تیار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے صوبے کے اہم ڈاکٹرز سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر سعید قریشی ، ڈاکٹرسیمی جمالی، ڈاکٹر نصرت شاہ، ڈاکٹرقیصر سجاد ملاقات میں شامل تھے جبکہ ڈاکٹرغفارشورو،ڈاکٹرشریف ہاشمی،ڈاکٹرقاضی واصف، ڈاکٹرشبیراوردیگر شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ڈاکٹرز سے ملاقات کا مقصد کورونا صورتحال کاجائزہ لینا ہے، آپ تمام ڈاکٹرز کی رہنمائی اور معاونت کی ضرورت ہے اور ہدایت کی پرائیویٹ اسپتالوں کو کولڈ چین اورویکسین دی جائے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ چاہتاہوں صوبے کےہرشہری کو ویکسین لگے، ہمیں اپنےشہریوں کوکورونا وائرس سےمحفوظ بنانا ہے، کراچی میں کوروناکیسزکی شرح 12.87 فیصد ہے جبکہ حیدرآباد 18.02فیصد،سکھر6.85فیصدکوروناکیسزہیں۔
انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال انتہائی خطرناک ہے، ہمیں ہرحال میں رضاکارانہ طورپرایک دوسرے کا خیال رکھنا ہے، ہم کراچی شرقی، جنوبی اورحیدرآبادمیں سخت اقدامات کررہے ہیں۔
دوران ملاقات ڈاکٹر قیصر کا کہنا تھا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ کورونا سیاست کے نذرہورہاہے، جس کا نقصان ہوگا، ٹرانسپورٹ پرپابندی اچھا اقدام ہے، ایک مرکزی ڈیسک ہونی چاہیے جوکورونامریضوں کو خالی بستروں کی آگاہی دے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمارے اسپتالوں میں آکسیجن کا مکمل انتظام ہونا چاہیے، اگرآکسیجن بر وقت لگ جائے تو وینٹی لیٹرز پر جانے کی ضرورت کم ہو جائے گی۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بتایا کہ محکمہ صحت میں مرکزی سسٹم قائم ہے ، اسپتالوں کےمریضوں کوجہاں بستر دستیاب ہوتے ہیں، انکو گائیڈکرتے ہیں، ہم نےنرسزبھرتی کی ہیں اورمزیدبھرتی کررہےہیں جبکہ ٹیکنیکل عملہ وینٹی لیٹرزچلانےکیلئےموجودہےاورمزیدبھرتی کررہےہیں، جہاں وینٹی لیٹرزدیےہیں وہاں وینٹی لیٹر چلانے والا اسٹاف بھی موجود ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ اسٹیل مل کا آکسیجن پلانٹ 3ماہ میں تیارہوسکتاہے، اس پلانٹ کوکارآمدبنانے کیلئے ایک ارب روپےکی لاگت آئےگی، سندھ حکومت پلانٹ کا جائزہ لے کر چلائے گی، ہم ایک ارب روپے خرچ کرنےکیلئے تیار ہیں، آکسیجن کی ضرورت ہوگی،ہمیں بھرپورتیاری کرنی ہے۔