تازہ ترین

قوم کی باہمت بیٹی کی کہانی

ماں باپ کے مرنے کے بعد لاہور کی ہاہمت لڑکی نے اپنے خاندان کی کفالت کا بیڑا اٹھالیا اور کہا حالات سے لڑنا سیکھ لیا ہے، انشاللہ اپنے بہن بھائیوں کی خواہشات پوری کریں گے۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے الفت مغل نے لاہور کی ہاہمت لڑکی کی کہانی بتاتے ہوئے کہا والدین کا سایہ سر سے اٹھا تو بہن بھائیوں میں سب سے بڑی آمنہ کے ناتوا کندھوں پر کنبے کا سرا بوجھ آن پڑا۔

چھوٹے بہن بھائیوں کا پیٹ پالنے کے لیے حافظہ قرآن آمنہ نے فٹ پاتھ پر کھانے پینے کی اشیاءکا چھوٹا سا ٹھیلہ لگا لیا، جہاں آمنہ مزے مزے کے دال چاول ، چنا جاٹ ، ساگ اور پکوڑے بیچتی ہے۔

آمنہ نے اپنے کھانے کے حوالے سے بتایا کہ ہم دال چاول ، چنا چاٹ ، ساگ روٹی کے ساتھ ساتھ چائے بھی بناتے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے کے مطابق آمنہ کا کہنا تھا کہ مین اور میری آپی کام کرتی ہے ، یہاں سے کمائے گئے پیسوں میں دال روٹی تو چل جاتی ہے لیکن گھر کا کرایہ دینا مشکل ہوجاتا ہے، ہم تھوڑا تھوڑا کرکے دیتے ہیں، ہم کوشش کرتے ہیں ، جتنا ہوسکتا ہے ، آگے جو اللہ کو منظور۔

قوم کی باہمت بیٹی کا کہنا ہے کہ کھیلنے اور پڑھنے کی عمر میں مجھ پر بھاری ذمہ داری آن پڑی ، اس لئے خواہشات پوری کرنے سے زیادہ حالات کا مقابلہ کرنے میں وقت گزر جاتا ہے۔

آمنہ نے کہا کہ خواہشات تو بہت ہوتی ہے لیکن اب خواہشات پر تو زندگی نہیں جی جاتی ، اب حالات سے لڑنا سیکھ لیا ہے، انشاللہ اپنے بہن بھائیوں کی خواہشات پوری کریں گے۔

اپنے بہن بھائیوں کے حوالے سے آمنہ نے بتایا کہ وہ ہر حال میں خوش رہتے ہیں اور زیادہ ضد نہیں کرتے کیونکہ ان کو پتہ ہے ان کی بہن محنت کرتی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے کا کہنا ہے کہ آمنہ نے قرآن حفظ کر رکھا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ وہ عالمہ کا کورس کریں۔

آمنہ نے کہا کہ انسان کو محنت کرنی چاییے کیونکہ بھیک مانگ کر تو عادت پڑجاتی ہے۔

Comments

- Advertisement -