تازہ ترین

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

شادی کی عجیب شرط نے دولہا کو مشکل میں ڈال دیا

بھارتی ریاست راجھستان میں ایک برادری میں دولہا بننے کے لیے داڑھی منڈوانے کی عجیب وغریب شرط عائد کردی گئی ہے۔

اچھے مستبقل کے ساتھ دولہا بننے کا خواب دنیا کا تقریباً ہر نوجوان دیکھتا ہے، بلکہ بعض تو نوعمری سے ہی یہ خواب دیکھنا شروع کردیتے ہیں لیکن کبھی ایسا ہوتا ہے کہ دولہا بننے کیلیے کچھ شرائط آڑے آنے پر یہ خواب پورا کرنا کچھ مشکل لگنے لگتا ہے۔

ایسی ہی ایک عجیب شرط پڑوسی ملک بھارت کی ریاست راجھستان میں عائد کی گئی ہے جس نے سر پر سہرا سجانے کے خواب دیکھنے والوں کو کچھ مشکل میں ڈال دیا ہے۔

بھارت کی ریاست راجستھان کے ضلع پالی میں ایک کمیونٹی نے داڑھی والے نوجوانوں کو شادی کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے اس برادری کی پنچایت نے باقاعدہ ایک قرارداد بھی منظور کی ہے۔

ریاست کے پالی ضلع کے 19 دیہات کی کماوت برادری کی طرف سے منظور کردہ ایک قرارداد میں کہا گیا ہے کہ شادی کرنا ہے تو داڑھی منڈوانا ہوگی اور صرف کلین شیو والے نوجوانوں کو ہی شادی کرنے کی اجازت ہوگی۔

قرار داد میں کہا گیا کہ ’فیشن ٹھیک ہے لیکن دولہا کے لیے فیشن کے نام پر داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ شادی ایک رسم ہے اور اس میں دولہے کو بادشاہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، اس لیے اسے کلین شیو ہونا چاہیے، صرف یہی نہیں بلکہ مذکورہ

اس کے ساتھ ہی 19 دیہاتوں کی پنچایت نے شادیوں کے اخراجات کو کم کرنے اور انہیں آسان بنانے کے لیے بھی کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں جیسا کہ ڈی جے ڈانس اور منشیات کے استعمال پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے جب کہ فیشن کے نام پر تھیم پر مبنی ہلدی کی تقریبات منعقد کرنے کے لیے کپڑوں اور سجاوٹ پر بے جا خرچ کرنے پر بھی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ یہ پابندی صرف اسی ضلع کے رہائشی برادری کے افراد کیلیے نہیں بلکہ وہ ملک میں جہاں بھی بستے ہیں انہیں بھی ان قواعد کی پابندی کرنی ہوگی۔

یہاں یہ بتاتے چلیں کہ کماوت برادری کے 19 دیہات سے تقریباً 20 ہزار لوگ گجرات، مہاراشٹر اور جنوبی ریاستوں کے مختلف شہروں میں ہجرت کر چکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -