سال کا تیسرا مہینہ ہر سال شہ سرخیوں کی زینت ضرور بنتا ہے، آئیے آپ کو ماہ مارچ سے متعلق کچھ دلچسپ حقائق سے آگاہ کرتے ہیں۔
مؤرخین یہ بات بھی رقم کر گئے کہ قدیم زمانے میں کلینڈر صرف دس مہینوں پر مشتمل تھا یعنی یہ مارچ سے شروع ہوکر دسمبر پر ختم ہوجاتا تھا، البتہ 713 قبل مسیح کا کلینڈر جب جاری ہوا تو اُس میں رومن بادشاہ نوما پوپیلیوس نے جنوری اور فروری کے مہینوں کو بڑھا دیا۔
رومی کلینڈر میں 15 مارچ کا دن ‘آئیز آف مارچ’ کے عنوان سے منایا جاتا تھا اور یہ قرض اتارنے کی آخری تاریخ ہوتی تھی۔
رومی سلطنت کا ایک فوجی جرنیل اور حکمران جولیس سیزر جس نے رومی سلطنت کو اتنی توسیع دی کہ یہ افریقا سے لے کر یورپ تک پھیل گئی اس کا قتل بھی 15 مارچ کے دن ہوا تھا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق ہر سال مارچ اور جون کا اختتام ہفتے کے ایک ہی دن ہوتا ہے جبکہ مارچ کے مہینے میں ہی جانور سرما کی نیند سے بیدار ہونا شروع ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مارچ کا نام مارس کے نام پر رکھا گیا ہے، جسے جنگ کا دیوتا مانا جاتا تھا اور ہر برس مارچ کی 20 یا 21 تاریخ کو سورج خط استوا کے اوپر ہوتا ہے جس کی وجہ سے دن اور رات برابر ہوجاتے ہیں۔
شماریاتی لحاظ سے بات کی جائے تو مارچ میں امریکا میں پروڈکشن بہت کم ہوجاتی ہے کیونکہ اس مہینے میں ملازمین کام سے زیادہ این بی اے گیمز پر شرطیں لگاتے ہیں۔