تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

ہماری کہکشاں سے ایک پراسرار سگنل جاری، یہ سگنل کون دے رہا ہے؟

ماہرینِ فلکیات کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ ہماری کہکشاں کے ایک خاص لیکن نامعلوم مقام سے ہر 18 سے 20 گھنٹے بعد ایک سگنل موصول ہو رہا ہے جسے ماہرین نے بہت عجیب اور پراسرار قرار دیا ہے۔

اسے سب سے پہلے آسٹریلیا میں واقع مرکیسن وائڈ فیلڈ ایرے نامی رصد گاہ میں نوٹ کیا گیا ہے، یہ دریافت کرٹن یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی طالبعلم ٹائرن ڈوفرٹی نے دریافت کیا ہے، وہ ملکی وے کی تحقیق کر رہے تھے کہ انہوں نے 24 گھنٹے میں ایک مقام پر روشنی کے جھماکے محسوس کیے۔

یہ سگنل ریڈیائی دوربین سے نوٹ کیے گئے اور ان میں ایک خاص وقفہ دیکھا گیا ہے، اس مقام سے ہر 18 گھنٹے بعد سگنل جاری ہورہے ہیں اور ان سگنلوں کا دورانیہ 30 سے 60 سیکنڈ نوٹ کیا گیا ہے۔

اس کے بعد یونیورسٹی کی پروفیسر نتاشا ہرلے واکر نے اس پر غور کیا، انہوں نے بتایا کہ یہ مقام 4 ہزار نوری سال کے فاصلے پر ہے اور ہم نے کبھی بھی خلا کی وسعتوں میں ایسا واقعہ نہیں دیکھا ہے۔

اسے سب سے پہلے جنوری 2018 میں دیکھا گیا اور اگلے ماہ یعنی فروری کے مہینے میں یہ خاموش رہا۔ اس کے بعد مارچ میں دوبارہ اس سے سگنل جاری ہوئے اور مسلسل 30 روز تک یہ سلسلہ چلتا رہا۔

بہت غور کے بعد ماہرین نے پہلا مفروضہ دیا ہے کہ شاید اس جرم فلکی کا مقناطیسی میدان بہت طاقتور ہے۔

عموماً پلسار اور میگنیٹرز ایسے خواص رکھتے ہیں اور اس سے قبل بہت باقاعدگی سے سگنل کی بوچھاڑ کرتے ہوئے پائے گئے ہیں، واضح رہے کہ پلسار کو کائناتی لائٹ ہاؤس بھی کہا جاتا ہے جو باقاعدہ وقفے سے سگنل خارج کرتے ہیں۔

اگرچہ اس کی ابتدائی رپورٹ جاری ہوچکی ہے لیکن فلکیات داں اب بھی اس پر تحقیق کررہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -