لاہور: پنجاب یونیورسٹی میں طلبہ تنظیم نے لڑکیوں کے ساتھ کیفے ٹیریا میں بیٹھنے پر طالب علم اور ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق:پنجاب یونیورسٹی میں طلبہ تنظیم نے آفتاب نامی طالب علم اور ساتھیوں کو اس بات پر تشدد کا نشانہ کہ وہ کینٹین میں ایک ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔
یونیورسٹی ترجمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ طالب علم کینٹین میں اپنی کلاس کی ساتھیوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا کہ اسی دوران طلبہ تنظیم کے کارکنان اُس کے پاس پہنچے اور اس بابت دریافت کیا۔
طالب علم کی طلبہ تنظیم کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد کارکنان نے طالب علم آفتاب اور ساتھیوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔یونیورسٹی ترجمان کے مطابق واقعے میں آفتاب نامی طالب علم زخمی ہوا، جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
یونیورسٹی ترجمان نے طالب علم پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ پنجاب کی رینکنگ میں بہتری کچھ عناصر کو ہضم نہیں ہوتی، عالمی ادارے کیو ایس نے یونیورسٹی کو ایشیا کی 145ویں جامعہ قرار دیا، یونیورسٹی میں معمولی جھگڑوں سے برا تاثر پیداکرنےکی کوشش کی گئی۔
انہوں نے اس کو معمولی جھگڑا قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج کا واقعہ بھی حالیہ واقعات کی سازش کا حصہ ہے، پنجاب یونیورسٹی میں47 ہزار طلبا پرسکون ماحول میں پڑھتے ہیں، اساتذہ و طلبا مخصوص عناصر کی سازش کو سمجھ کر انہیں مسترد کر چکے ہیں۔