تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

اردو بولنے پر طالب علم کو سزا، نجی اسکول کی رجسٹریشن معطل، ایک لاکھ روپے جرمانہ

کراچی: شہر قائد کے علاقے ناظم آباد کے ایک نجی اسکول میں طالب علم کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے میں محکمہ تعلیم سندھ کی انکوائری مکمل ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں واقع نجی اسکول میں پانچویں جماعت کے موسیٰ نامی طالب علم کو اردو میں بات کرنے کی وجہ سے شرمندہ کرنے کے واقعے میں نجی اسکولوں کے ڈائریکٹوریٹ کی پانچ رکنی کمیٹی نے انکوائری کے بعد رپورٹ پیش کر دی۔

ڈائریکٹوریٹ نے نجی اسکول کی رجسٹریشن معطل کر دی ہے اور ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیر تعلیم و ثقافت سندھ سید سردار شاہ نے واقعے کا نوٹس لے کر انکوائری کے احکامات جاری کیے تھے۔

انکوائری کے دوران کمیٹی کی طرف سے اسکول پرنسپل اور والدین کے بیانات قلم بند کیے گئے۔

اردو بولنے پر طالب علم کو سزا، اسکول نے غلطی تسلیم کر لی، ٹیچر فارغ

رپورٹ میں کہا گیا کہ موسیٰ کے چہرے پر ٹیچر صدف متین کی جانب سے سیاہ دھبہ لگانے کا الزام درست نکلا ہے، ٹیچر نے بچے کو یہ سزا انگریزی میں بات نہ کرنے پر دی، جو حب الوطنی اور قومی زبان کے لیے محبت کے منافی ہے۔ نیز والدین کی شکایت پر اسکول انتظامیہ صورت حال سے مناسب طریقے سے نمٹنے میں ناکام رہی۔

سید سردار شاہ نے کہا کہ سیکھنے کے عمل میں مادری زبانیں بولنے پر کسی بھی بچے پر جبر نہیں کیا جا سکتا، مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنا صوبے کے بچوں کا قانونی حق ہے۔

وزیر تعلیم و ثقافت کا کہنا تھا کہ اسکول کی رجسٹریشن منسوخی پر زیر تعلیم طالب علموں کی تعلیم پر اثر نہیں پڑے گا۔

Comments

- Advertisement -