اس سال چینی برآمد کی جائے گی یا نہیں فیصلہ نہ ہوسکا، شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس بے نتیجہ ہی ختم ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی وزرا رانا تنویر اور وفاقی وزیر جام کمال نے شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں شرکت کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر ملز ایسوسی ایشن چینی کے اسٹاک کی حتمی رپورٹ فراہم نہ کرسکی۔
حکومت حتمی اعداد و شمار کے جائزے کے بعد چینی ایکسپورٹ کی اجازت پر غور کرے گی، شوگر ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداران حکومتی موقف سے مطمئن نہ ہوسکے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ وفاقی وزیر رانا تنویر شوگر ایڈوائزری بورڈ کے آئندہ اجلاس کی تاریخ بھی نہ دے سکے۔
خیال رہے کہ اس ماہ کے شروع میں وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کی برآمد کا جائزہ لینے کے احکامات جاری کے تھے۔
وزیراعظم نے کابینہ کے اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کو ہدایت جاری کی تھی کہ مقامی ضروریات پوری ہونے کی شرط پر چینی ایکسپورٹ پر غور کیا جائے۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ چینی کی برآمد پر غور کرتے وقت چینی کی قیمت میں اضافہ نہ ہونے کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ماہ شوگر ایڈوائزری بورڈ کے 2 اجلاسوں میں چینی برآمد کا فیصلہ نہیں ہوسکا تھا، برآمد کو مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں استحکام سے جوڑنے کی تجویز دی گئی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ شوگر ملز مالکان نے 15 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کا مطالبہ کر رکھا ہے، مالکان نے پہلے مرحلے میں 5 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کےلیے اجازت مانگی ہے۔