تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

افغانستان میں کار بم دھماکہ، 11 بچے جاں بحق، 16 افراد زخمی

کابل: افغانستان میں کار بم دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں گیارہ بچے جاں بحق جبکہ سکیورٹی اہلکاروں سمیت سولہ افراد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبہ قندھار میں دہشت گردوں نے غیر ملکی فوجیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی البتہ دھماکے کے نتیجے میں گیارہ بچے جاں بحق جبکہ سولہ افراد زخمی ہوگئے جن میں غیر ملکی فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔

افغان حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ قندھار صوبے میں ہونے والے دھماکے میں غیر ملکی فوجیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تاہم وہ جانی نقصان سے محفوظ رہیں البتہ کئی اہلکار اس حملے کی زد میں آکر شدید زخمی ہیں جنہیں اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

حکام کا مزید کہنا تھا کہ زخمی ہونے والے چھ فوجیوں کو تعلق رومانیہ سے ہے، تاہم دھماکے کے بعد کسی شدت پسند تنظیم کی جانب سے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔

کابل میں دودھماکے‘ 29 افراد ہلاک ‘ 45 زخمی

خیال رہے کہ آج افغانستان میں پہلے ہی دو دھماکے ہو چکے ہیں، دارالحکومت کابل کے علاقے ششدرک میں افغان انٹیلیجنس ایجنسی این ڈی ایس کے دفتر کے قریب پہلا جبکہ دوسرا دھماکہ وزارت شہری ترقی اور ہاؤسنگ کے دفتر کے باہر ہوا تھا، جس کے نتیجے میں صحافیوں سمیت 29 افراد جاں بحق اور 45 زخمی ہوگئے ہیں۔

کابل میں ہونے والے دو دھماکوں کی ذمہ داری عسکریت پسند تنظیم ’داعش‘ نے قبول کرلی ہے، انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پہلا خود کش حملہ افغان خفیہ ایجنسی اور سکیورٹی فورسز کے صدر دفاتر پر کیا گیا، جس کے بعد دوسرے حملے میں ان صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا، جو پہلے حملے کے بعد کوریج کے لیے وہاں پہنچے تھے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -