تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

سعودی عرب: موسم گرما کے پیش نظر کھلے میں کام کرنے والے افراد کے لیے ریلیف

ریاض: سعودی عرب میں شدید گرمی کے پیش نظر دوپہر کے اوقات میں کھلے میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی گئی، کمپنیوں کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ دوپہر 12 سے 3 بجے تک اپنے کارکنان سے کھلے مقامات پر دھوپ میں ڈیوٹی نہیں لے سکتے۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں 3 ماہ کے لیے کارکنان سے دھوپ میں کام لینے پر پابندی لگا دی گئی ہے، سعودی وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ 15 جون سے کوئی بھی نجی ادارہ اپنے کارکنان سے کھلے مقامات پر دھوپ میں ڈیوٹی نہیں لے سکتا۔

حکم کے مطابق روزانہ دوپہر 12 سے سہ پہر 3 بجے تک شدید گرمی کے اوقات میں ڈیوٹی لینے پر پابندی ہوگی۔

وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ یہ پابندی نجی اداروں میں کارکنان اور مزدوروں کی صحت و سلامتی کے تحفظ، کارکنان کو محفوظ اور صحت بخش ماحول فراہم کرنے اور ان کی صحت کو خطرات سے بچانے کی خاطر لگائی گئی ہے۔

بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی کارکن سے دوپہر 12 بجے سے لے کر سہ پہر 3 بجے تک کھلے مقامات پر دھوپ میں ڈیوٹی نہیں لی جاسکتی، یہ پابندی 15 جون سے 15 ستمبر تک رہے گی۔

وزارت افرادی قوت نے اس پابندی سے تیل اور گیس کمپنیوں کے کارکنان کو استثنیٰ دیا ہے، علاوہ ازیں اصلاح و مرمت کے ایمرجنسی سیکشن سے تعلق رکھنے والے کارکنان بھی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے البتہ انہیں دھوپ سے بچانے کے لیے کمپنیاں ضروری اقدامات کریں گی۔

وزارت افرادی قوت نے نجی اداروں کے مالکان سے کہا ہے کہ وہ 15 جون سے 15 ستمبر تک اوقات کار کی تنظیم نو کریں اور کارکنان کو ڈیوٹی کے دوران مختلف خطرات سے بچانے کے لیے محفوظ ماحول کا بندوبست کریں۔

علاوہ ازیں یہ پابندی سعودی عرب کے ان علاقوں پر نافذ نہیں ہوگی جہاں موسم معتدل ہوگا اور جن علاقوں میں مذکورہ اوقات کے دوران کارکنان کو کھلے مقامات پر ڈیوٹی دینے میں کسی قسم کا صحت خطرہ لاحق نہیں ہوگا۔

Comments

- Advertisement -