اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فاٹا سے صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشست پر عائشہ بی بی کا انتخاب درست قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے فاٹا سے صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشست پر جیتنے والی پی ٹی آئی کی امیدوار عائشہ بی بی کا انتخاب درست قرار دے دیا، مد مقابل امیدوار مہرین نے عائشہ بی بی کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔
عدالت کو دی جانے والے درخواست میں کہا گیا تھا کہ انتخاب کے وقت عائشہ بی بی کا نام الیکشن ڈیٹا بیس میں نہیں تھا، تاہم نمایندہ الیکشن کمیشن نے عدالت میں ریکارڈ پیش کر دیا، نمایندے نے عدالت کو بتایا کہ عائشہ بی بی 13 اگست کو مقامی الیکشن کمیشن کے دفتر میں رجسٹرڈ تھیں۔
سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز نے ریمارکس میں کہا کہ فاٹا میں الیکشن ہوا، اس امر پر وہاں کے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ثابت ہو گیا ہے کہ الیکشن شیڈول ہونے سے قبل عائشہ بی بی رجسٹرڈ ہو چکی تھیں، اس لیے یہ عدالت عائشہ بی بی کا انتخاب درست قرار دے کر مہرین کی اپیل مسترد کرتی ہے۔
خیال رہے کہ اس کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں بننے والے 3 رکنی بینچ نے کی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پشاور ہائی کورٹ میں بھی عائشہ بی بی کی خواتین کی مخصوص نشست پر نامزدگی کو چیلنج کیا گیا تھا۔
ضلع مہمند کی عائشہ بی بی خواتین کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی منتخب ہوئی تھیں، وہ ایم پی اے نوید احمد کی ہم شیرہ اور تعلیمی یافتہ گھریلو خاتون ہیں۔