اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھارت میں قید پاکستانی ماہی گیروں کی واپسی کے لیے وفاقی حکومت کو عملی اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بھارت میں قید پاکستانی ماہی گیروں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت میں سماعت کے دوران وکیل پاکستان فشرفارم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ماہی گیروں کی واپسی ایگزیکٹیو ایکشن کے بغیر ممکن نہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ دونوں ممالک کے قیدیوں کی تفصیل جمع کرا دی، پاک بھارت جوڈیشل کمیٹی کی سفارشات بھی موجود ہیں۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ پاک بھارت جوڈیشل کمیٹی کی سفارشات پرعملدرآمد کرایا جائے، پاکستانی ماہی گیروں کی اور کشتیوں کی واپسی کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں، اگر کہیں جرمانہ ادا کرنا ہے تو وہ بھی حکومت ادا کرے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ماہی گیروں کی واپسی کا معاملہ عالمی تعلقات کے دائرے میں ہے، واپسی کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرایا جاسکتا ہے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ دونوں ممالک میں تعلقات کیسے ہیں اس کا علم نہیں ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاقی حکومت کو ماہی گیروں کی واپسی کے لیے عملی اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔