برلن : جرمنی میں 14 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد قتل کرکے فرار ہونے والے عراقی تارک وطن کو عراق میں گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی میں 14 سالہ دوشیزہ کو جنسی زیادتی کے قتل کرنے والے مجرم کو سیکیورٹی اداروں نے عراق میں گرفتار کرلیا ہے جسے جرمنی لانے کے لیے قانونی عمل آغاز کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 20 سالہ عراقی پناہ گزینی کی غرض سے جرمنی آیا تھا جو اچانک 31 مئی کو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ جرمنی چھوڑ کر عراق روانہ ہوگیا تھا۔
جرمن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کا کہنا تھا کہ علی بشیر نامی 20 سالہ عراقی نوجوان کو جمعرات کے روز عراق میں گرفتار کیا گیا ہے، مذکورہ مجرم کو جرمنی لانے کےلیے تمام عالمی قوانین پر عمل کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 20 سالہ علی بشیر کو جرمن پولیس کی درخواست پر عراقی فورسز نے شمالی عراق سے حراست میں لیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمنی کے سیکیورٹی اداروں کو مذکورہ ملزم پر 14 سالہ لڑکی کی عصمت دری کرنے اور اسے گلا دبا کر قتل کرنے کا الزام ہے۔
جرمنی کی پولیس کا کہنا تھا کہ عراقی مہاجر جرمنی کے شہر ویزباڈن کے ایربین ہائم ضلعے میں قائم مہاجر کیمپ میں رہائش پذیر تھا اور اسی کیمپ سے 6 جون کو متاثرہ لڑکی کی نعش برآمد ہوئی تھی۔
جرمن ریاست ہیسن پولیس ترجمان شٹیفان میولر کا کہنا تھا کہ مذکورہ عراقی مہاجر چند روز قبل ملک سے اپنے والدین اور پانچ بہن بھائیوں کے ہمراہ ملک سے فرار ہوا تھا۔
پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ علی بشیر سنہ 2015 میں ترکی سے یونان کے راستے جرمنی پہنچا تھا، خیال رہے کہ سنہ 2015 میں لاکھوں تارکین وطن جرمنی میں داخل ہوئے تھے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ عراقی نوجوان علاقے میں ہونے والی دیگر جرائم پیشہ سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا، جس میں چاقو کے زور پر شہریوں کے ساتھ لوٹ مار کرنا بھی شامل ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔