تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

گلیشیئرز کے دامن میں بنا ہوٹل جو رات کے وقت قطبی روشنیوں میں نہا جاتا ہے

دنیا بھر میں کئی پرتعیش ہوٹل موجود ہیں جہاں پر صرف ایک رات قیام کا کرایہ لاکھوں ڈالرز ہوتا ہے، یہ ہوٹل سروسز، سہولیات اور خوبصورتی میں بھی نہایت شاندار ہوتے ہیں۔

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایسے ہوٹل بھی بنائے جارہے ہیں جہاں قدرتی نظارے اپنی پوری آب و تاب اور سحر انگیزی کے ساتھ موجود ہوتے ہیں اور وہاں قیام کرنا زندگی کا شاندار ترین تجربہ ہوسکتا ہے۔

تاہم ناروے کے جس ہوٹل کے بارے میں آج ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں، وہ یقیناً ایک منفرد اور خوبصورت ترین ہوٹل ہے اور جس کی خوبصورتی دیکھ کر آپ کی سانسیں تھم جائیں گی۔

ناروے کے مضافاتی علاقے میں زیر تعمیر یہ ہوٹل مکمل ہونے کے بعد نہ صرف فن تعمیر کا شاہکار ہوگا بلکہ اس کا محل وقوع بھی اسے دنیا کا حسین ترین مقام بنادے گا۔

ناروے قدرتی حسن کی دولت سے مالا مال ہے اور شہروں کی بھیڑ بھاڑ سے دور، دور دراز علاقوں میں چھپا اس کا حسن دنگ کردینے والا ہے اور یہ نیا ہوٹل یہیں پر تعمیر کیا جارہا ہے۔

دارالحکومت اوسلو سے 80 میل دور شمال میں یہ ہوٹل برفانی پہاڑوں یعنی گلیشیئرز کے دامن میں بنایا جارہا ہے۔ یہ ہوٹل ماحول دوست بھی ہے اور اپنے استعمال کے لیے خود توانائی پیدا کرسکتا ہے۔

اس ہوٹل میں رہتے ہوئے آپ دنیا کے حسین ترین نظارے یعنی قبطی روشنیوں سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ ہوٹل کے مہمانوں کو پھولوں سے بھری پگڈنڈیوں میں ہائیکنگ اور سائیکلنگ کا موقع بھی ملے گا۔

قطب شمالی پر ہونے کی وجہ سے یہاں دو ماہ ایسے بھی آتے ہیں جس میں سورج غروب نہیں ہوتا۔ اس عرصے میں آدھی رات کے وقت بھی سورج کی روشنی موجود ہوتی ہے جسے مڈ نائٹ سن کہا جاتا ہے۔

اس ہوٹل میں رہتے ہوئے اس روشنی میں مچھلیاں پکڑنا، چہل قدمی کرنا اور کشتی چلانا یقیناً زندگی کا شاندار ترین تجربہ ہوگا۔

یہ خوبصورت ہوٹل سنہ 2021 تک مکمل ہوجائے گا جس کے بعد اسے عام افراد کے لیے کھول دیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -