تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

برف میں دھماکوں کے بعد حرکت، شہری محصور

جنیوا: سوئٹزر لینڈ میں ریکارڈ برفباری کے بعد حکومت نے برفانی طوفان سے محفوظ رہنے کے لیے انوکھا طریقہ اختیار کیا۔

تفصیلات کے مطابق سوئٹزرلینڈ سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں رواں سال تیزی سے بدلتے موسم کے باعث رواں برس شدید برفباری ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سیکڑوں متاثر جبکہ 26 سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں۔

رواں سال سوئس میں ہونے والی ریکارڈ برفباری کے بعد طوفانوں کا خدشہ تھا جس کے پیش نظر حکام نے خود ہی پہاڑوں پر پڑی برف میں دھماکے کر کے مصنوعی طوفان برپا کیا۔

https://www.facebook.com/100009387516743/videos/2254419968214232/

ماہرین کا کہنا تھا کہ زیادہ برفباری سے شدید طوفانوں کا خدشہ تھا جس کے نتیجے میں جانی و مالی نقصانات کا سامنا ہوسکتا تھا، ماہرین کے مشورے کے بعد حکام نے احتیاطی تدابیر استعمال کیں۔

حکام نے مخصوص برفانی ٹکڑوں پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے دھماکا خیز مواد پھینکا جس کے بعد برف میں حرکت پیدا ہوئی اور اس طرح تودے زمین پر آگئے۔

https://www.facebook.com/AgateMeteo/videos/1745141772252086/

ڈیووس شہر کی انتظامیہ نے شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ برفانی طوفان کے وقت گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں بند کر کے تہہ خانوں میں قیام کریں تاکہ کسی بھی بڑے حادثے سے محفوظ رہا جاسکے۔

مزید پڑھیں: یورپ میں شدید برفباری سے نظام زندگی منجمد، 26افراد ہلاک

خیال رہے کہ یورپ کے مختلف ممالک میں 5 جنوری سے شروع ہونے والی شدید برفباری کے بعد سے نظام زندگی مفلوج ہے، بارہ روز سے جاری برفباری کے باعث علاقوں کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔

شدید برفباری کے باعث یورپ کے اکثر ممالک میں درجہ حرارت منفی 26 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی نیچے آگیا جس کے باعث عوام گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔

جرمنی، آسٹریا، یونان، ترکی، سوئٹرزلینڈ اور بلغاریہ سمیت کئی یورپی ملکوں میں برف کی بتاہ کاریوں سے اب تک ہلاک افراد کی تعداد 26 ہوچکے جبکہ آسٹریا، جرمنی اور اٹلی میں اسکیئرز کو برفانی تودے گرنے کے شدید خطرہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

Comments

- Advertisement -