بائی پولر ڈس آرڈر موڈ میں بہت تیزی سے اور شدید تبدیلی لانے والا مرض ہے جسے پہلے مینک ڈپریشن کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اس مرض میں موڈ کبھی حد سے زیادہ خوشگوار ہو جاتا ہے اور کبھی بے انتہا اداسی چھا جاتی ہے۔
خوشی سے اداسی کا یہ سفر چند منٹوں کا بھی ہوسکتا ہے۔ اس مرض میں ایک مخصوص موڈ چند منٹ سے لے کر کئی دن طویل عرصے تک محیط ہوسکتا ہے۔
بائی پولر ڈس آرڈر تقریباً 1 فیصد لوگوں کو زندگی کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے۔ یہ بیماری بلوغت کے بعد کسی بھی عمر میں شروع ہو سکتی ہے لیکن 40 سال کی عمر کے بعد یہ بیماری شاذ و نادر ہی ہوتی ہے۔
مرد و خواتین دونوں میں اس کی شرح یکساں ہے۔
علامات
یہاں ہم آپ کو اس مرض کی 5 عام علامات بتا رہے ہیں۔ اگر آپ بھی اپنے اندر یہ علامات پائیں تو یہ اس مرض کی طرف اشارہ ہے۔
حد سے زیادہ ڈپریشن
آج کل تقریباً ہر دوسرا شخص کسی نہ کسی قسم کے ڈپریشن کا شکار ہے جو غصہ، چڑچڑاہٹ یا اداسی کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے لیکن اس مرض میں یہ تمام علامات اپنی انتہا پر پہنچ جاتی ہیں۔
اس کے ساتھ اس مرض کا شکار شخص ناامیدی، بے چینی اور شرمندگی کا شکار ہوجاتا ہے یا وہ لوگوں یا مختلف صورتحال میں الجھن بھی محسوس کرسکتا ہے۔
نیند میں بے قاعدگی
بائی پولر ڈس آرڈر نیند پر نہایت منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس مرض کا شکار شخص رات میں کم یا بے سکون نیند سوتا ہے، اس کی نیند پوری نہیں ہو پاتی یوں وہ دن بھر تھکن، سستی اور چڑچڑاہٹ کا شکار ہوسکتا ہے۔
سماجی رویوں میں تبدیلی
بائی پولر ڈس آرڈر چونکہ موڈ پر اثر انداز ہوتا ہے لہٰذا اس کا شکار افراد غیر معمولی سماجی رویوں کے حامل ہوجاتے ہیں۔
یہ اپنے دوستوں، آفس کے ساتھیوں یا نئے لوگوں سے ملتے ہوئے بدتہذیبی کا مظاہر کرتے ہیں جس کے باعث کبھی کبھار ناقابل تلافی نقصان بھی اٹھاتے ہیں۔
کام میں غیر دلچسپی
بائی پولر ڈس آرڈر مریض کی دماغی استعداد کو بھی متاثر کرتا ہے۔ اس مرض کا شکار ہونے والے افراد کی ہر شے سے دلچسپی ختم ہوجاتی ہے جس کے باعث وہ اپنا کام وقت پر انجام نہیں دے پاتے۔
اپنی اس کیفیت کے باعث وہ غیر ذمہ دار مشہور ہوجاتے ہیں۔
خودکش خیالات
بائی پولر ڈس آرڈر کا شکار شخص منفی سوچوں میں گھر جاتا ہے لہٰذا وہ اپنے آپ کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔ ایسے افراد خود کشی کے بارے میں سوچتے ہیں اور بعض اوقات اس پر عمل بھی کر ڈالتے ہیں۔
مزید علامات
اس بیماری کی مزید علامات یہ ہیں۔
حد سے زیادہ غمگین محسوس کرنا
بے حد مایوسی چھا جانا
حد سے زیادہ خوش اور پر جوش ہونا
کسی بھی کام میں دل نہ لگنا
تھکن اور کمزوری محسوس ہونا
غائب دماغی کی کیفیت
احساس کمتری کا شکار ہوجانا
ماضی کی ہر بری بات کا ذمہ دار اپنے آپ کو ٹہرانا
بھوک اور وزن میں بہت زیادہ کمی یا زیادتی ہونا
مرض کی وجوہات
یہ مرض ڈپریشن سے مختلف اور اس سے کہیں زیادہ شدید ہے۔ اس کی بظاہر کوئی خاص وجوہات نہیں البتہ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ موروثی ہوسکتا ہے۔
ڈپریشن کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔