شام میں کامیاب بغاوت کے تقریباً ایک ماہ بعد مفرور صدر بشار الاسد کے محل سے سے جڑا ایک اور خوفناک راز ظاہر ہو گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں صدارتی محل سے منسلک سرنگوں کا پتہ چلا ہے۔ سرنگوں کا یہ جال کوہ قاسیون کی ڈھلوان پر بچھا ہے جو صدارتی محل کو ایک فوجی احاطے سے منسلک کرتا ہے اور بشار دور میں اس احاطے کو شامی دارالحکومت کا دفاع کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔
رپورٹ میں ان سرنگوں کو سابق صدر بشار الاسد کی حکمرانی کے رازوں میں سے ایک راز قرار دیا ہے جو ان کے خاندان کے 50 سالہ دور حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد افشا ہو رہے ہیں۔
شام پر اس وقت حاکم ھیئۃ تحریر الشام کو ان خفیہ سرنگوں کا اسوقت پتہ چلا جب اس کی فوج کے اہلکار ریپبلکن گارڈ کی ان بڑی بیرکوں میں داخل ہوئے تو وہاں سرنکوں کا ایک وسیع نیٹ ورک دیکھا جس کا آخری سرا صدارتی محل سے ملتا تھا۔
جب فوجی ان سرنگوں کے ذریعے ایک کمرے میں داخل ہوئے تو اس کمرے میں ٹیلی کمیونیکیشن گیئر، بجلی، ایک ہواداری نظام اور ہتھیاروں کا ذخیرہ موجود تھا۔
واضح رہے کہ اسد خاندان کی ملک شام پر حکومت نصف صدی تک رہی۔ بشار الاسد گزشتہ ماہ دسمبر میں باغیوں کی پیش قدمی اور اہم شہروں سمیت دارالحکومت دمشق میں قبضے کے بعد روس فرار ہو گئے تھے۔
بشار الاسد کے محل سے شامی عوام نے کیا کیا لوٹا؟ ویڈیوز دیکھیں
ان کے فرار ہونے کے بعد شام میں ان کے دور میں مخالفین پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کی کئی داستانیں منظر عام پر آئیں جن کو سن کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے تھے۔
ویڈیو: بشار الاسد کے بدترین مظالم، جیل سے انسانی جسم کو کچلنے والی ہولناک مشین برآمد