تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

بدقسمت شامی شہری ایک ماہ سے ملائیشیا ایئرپورٹ پر محصور

کوالالمپور: شام میں جاری خانہ جنگی کے باعث ایک شامی شہری کو ملائیشیا کے ایئرپورٹ پر پھنسے ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر گیا۔

حسن الکونتر کا کہنا ہے کہ 2016 میں شام میں جب جنگ کا آغاز ہوا تو ان کا ملازمت کا پرمٹ منسوخ کردیا گیا اور انہیں یو اے ای سے ڈی پورٹ کرکے ملائیشیا بھیج دیا گیا۔

شامی شخص نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے 2017 میں ان کو ملائیشیا میں ہولڈنگ سینٹر ڈی پورٹ کیا کیونکہ ملائیشیا ان چند ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جو شامی شہریوں کو ایئرپورٹ پر ویزہ فراہم کرتا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق حسن الکونتر کی مشکل وقت اس وقت منظر عام پر آئی جب انہوں نے کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اپنی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا شروع کیں۔

شامی شخص کا کہنا ہے کہ وہ ملائیشیا میں داخل ہو نہیں سکتے جبکہ کمبوڈیا اور ایکواڈور جانے کی کوششیں بھی کامیاب نہ ہوسکی ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ میں ایکواڈور جاؤں تاکہ میں اتنی رقم بچا سکوں کہ ترکش ایئرلائن کے ٹکٹ خرید لوں، لیکن مجھے جہاز پر جانے نہیں دیا گیا۔

حسن الکونتر کا کہنا ہے کہ میں ایئرپورٹ پر مزید نہیں رہ سکتا، مجھے مدد چاہئے، میں پاگل ہورہا ہوں، مجھے لگ رہا ہے کہ میری زندگی نئی مشکلات کا شکار ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری حکام سے گفتگو چل رہی ہے اور میں نے چند کاغذات بھرے ہیں، لیکن نہیں معلوم آگے کیا ہوگا، مجھے کوئی مشورہ دینے والا نہیں ہے میں کہا جاؤں؟ مجھے لگتا ہے اس سے بھی بدترین وقت ابھی آنا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ ان کو مذکورہ واقعے کا علم ہے اور وہ شامی شخص حسن الکونتر اور حکام سے رابطے میں ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -