تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

ایسی ٹی شرٹ جو دو ممالک کے درمیان کشیدگی کا سبب بن گئی

بیجنگ: ایک ٹی شرٹ نے چین اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی پیدا کردی ہے، ٹی شرٹ پر ایسا کیا لکھا تھا کہ کینیڈا کو وضاحت دینی پڑ گئی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بیجنگ میں کینیڈین سفارت خانے کے ملازم نے ایک ٹی شرٹ منگوائی، جس پر چمگادڑ کی تصویر کے ساتھ "ڈبلیو یو” بھی لکھا ہوا تھا، اس ٹی شرٹ کے باعث چین اور کینیڈا میں کشیدگی ہوگئی۔

چین نے اس ٹی شرٹ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کینیڈین سفارت خانہ چین کے بارے میں منفی پروپیگنڈے کو فروغ دے رہا ہے کہ اس نے چمگادڑ اور ووہان سے وائرس دنیا بھر میں پھیلایا، چینی حکام کے مطابق اس ٹی شرٹ کے ذریعے وبا کے مقابلے میں چینی اقدامات کا مذاق اُڑایا گیا ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متنازعہ ٹی شرٹ سےمتعلق کینیڈا کی حکومت پر واضح کردیا ہے کہ وہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کرکے ہمیں اس کے نتائج سے آگاہ کرے۔

کینیڈا نے معاملے کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے فوری طور پر وضاحت جاری کی کہ ٹی شرٹ پر "چمگادڑ” کی شکل نہیں بلکہ انگریزی حرف تہجی "ڈبلیو” لکھا ہوا ہے جو کہ نیویارک کے ایک ہپ پاپ گروپ ’’وو تانگ‘‘ کا نشان ہے۔

یہ متنازعہ ٹی شرٹ اس وقت منظر عام پر آئی جب عالمی ادارہ صحت کے ماہرین پر مشتمل ٹیم چین کے شہر ووہان کے دورے پر موجود ہے، جہاں وہ یہ جاننے کی کوششوں میں مصروف ہے کہ کرونا وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی؟۔

یہ بھی پڑھیں:  کرونا کی ابتدا کہاں سے ہوئی؟ ڈبلیو ایچ او کی ٹیم ووہان مارکیٹ پہنچ گئی

ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کرونا وائرس کی وبا کی ابتدا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے ہوانان مارکیٹ کا دورہ کرچکی ہے یہ سی فوڈ کی مارکیٹ ہے جہاں سب سے پہلے کرونا وائرس کا پتا چلا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوانان مارکیٹ اب بھی اس بات کا پتا چلانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے کہ اس وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی ؟، گزشتہ سال کے اوائل میں اس مارکیٹ کو بند کر کے عوام کی رسائی روک دی گئی تھی اور اب یہاں سیکیورٹی اہل کاروں نے ناکہ لگا رکھا ہے۔

Comments

- Advertisement -