تازہ ترین

طالبان اور امریکا کے مابین مذاکرات کا دوبارہ آغاز، حتمی معاہدہ متوقع

دوحہ: افغانستان میں قیام امن کے لیے طالبان اور امریکا کے درمیان ایک بار پھر مذاکراتی دور کا آغاز ہوگیا جس میں اہم اعلانات متوقع ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان اور امریکا کے مابین مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے اور ذرائع نے بتایا ہے کہ مذاکرات میں مسلسل پیشرفت ہورہی ہے حتمی معاہدے کا اعلان بھی بہت جلد کیے جانے کی امید ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لیے فریقین ہرممکن کوشش کررہے ہیں، اسی سلسلے میں گزشتہ روز خصوصی امریکی مذاکرات کار زلمے خلیل زاد اور ملا عبدالغنی برادر کے مابین قطر میں دو بدو ملاقات ہوئی تھی۔

ملاقات میں مذاکرات کے مختلف پہلوﺅں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور آگے بڑھنے کے لیے درپیش رکاوٹوں کے خاتمے پر گفتگو بھی ہوئی۔

قبل ازیں طالبان اور امریکی حکام کے مابین مذاکرات کا آٹھواں دور بغیر کسی حتمی نتیجے کے ختم ہو گیا تھا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا امریکا اور طالبان کسی امن معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

امریکی صدر آئندہ برس انتخابات سے پہلے افغانستان میں موجود تیرہ ہزار امریکی فوجیوں میں سے زیادہ تر کو واپس بلا لینا چاہتے ہیں۔

ہم افغانستان میں ایک اچھے معاہدے کے لیے تیار ہیں، زلمے خلیل زاد

خیال رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد امید ظاہر کرچکے ہیں کہ فریقین کے درمیان ایک موثر امن معاہدہ ہوسکتا ہے۔

زلمے خیل زاد نے رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انھوں نے وزیر اعظم اور آرمی چیف سمیت اہم ملاقاتیں کی تھی، وزیر اعظم کے دورہ امریکا میں‌ بھی ڈونلڈ‌ ٹرمپ نے امید ظاہر کی تھی کہ پاکستان افغانستان میں امن کے سلسلے میں کردار ادا کرسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -