بدھ, فروری 12, 2025
اشتہار

طالبان نے لاہوردھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: پاکستانی طالبان نے لاہورمیں گزشتہ روز ہونے والے اندوہناک دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، دھماکےمیں 72 افراد جاں بحق جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوئے، طالبان کا کہنا ہے کہ دھماکے میں مسیحی برادری کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

طالبان کے جماعت الاحرارنامی دھڑے کے ترجمان احسان اللہ احسان نے لاہوردھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’ لاہوردھماکےمیں مسیحی برادری کو نشانہ بنایا گیا ہے، اورمستقبل میں بھی ایسے ہی حملے جاری رہیں گے جن میں اسکول اورکالجوں کونشانہ بنایا جائے گا‘‘۔

واضح رہے کہ لاہورکےعلامہ اقبال ٹاؤن کے علاقے میں واقع گلشن اقبال پارک میں خود کش دھماکے سے کم از کم 72افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔

شام چھ بج کر 44 منٹ پرخود کش حملہ آور اندر داخل ہوا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، دھماکے کی آواز اتنی زور دار تھی کہ آس پاس کی عمارتیں لرز اٹھیں۔ دھماکے کے بعد پارک کو خالی کرا لیا گیا۔


گلشن اقبال پارک، لاہور میں خود کش دھماکہ


دھماکے کے مقام سے مبینہ خودکش حملہ آورکا شناختی کارڈ ملاہے۔ پولیس کے مطابق مبینہ حملہ آورکا نام یوسف ہےجومظفرگڑھ کارہائشی ہے۔ تفتیسی اداروں نے مظفر گڑھ سے مبینہ حملہ آورکے چار بھائیوں کو گرفتارکرلیا ہے۔

صدرپاکستان ممنون حسین وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان، پرویز رشید سمیت دیگر شخصیات نے سانحہ لاہور میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر انتہائی دکھ اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے صوبے میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے، اپنے ایک بیان میں میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پارک میں معصوم بچوں، خواتین اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، اس کے ذمہ دار قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائیں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں