تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

افغان طالبان کا وفد ملا برادر کی قیادت میں پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد : افغان طالبان کا وفد عبد الغنی برادر کی قیادت میں پاکستان پہنچ گیا، افغان وفدپاکستانی حکام سے ملاقات کرے گا، افغان امن عمل کے لئے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زادپانچ رکنی وفد کے ہمراہ اسلام آباد میں موجود ہیں۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے پاکستان کی کوششیں جاری ہے، افغان طالبان کا وفد عبدالغنی برادرکی سربراہی میں اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔

برطانوی خبرایجنسی رائٹر کا طالبان ذرائع کے حوالے سے کہنا ہے کہ افغان طالبان کا وفد پاکستانی قیادت کو افغان امن مذاکرات معطل ہونے کی وجوہات سے آگاہ کرے گا۔

دوحہ میں طالبان دفترکے ترجمان سہیل شاہین کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ طالبان کا وفد پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کرے گا، طالبان وفد اس سے قبل روس،چین اورایران کا دورہ بھی کرچکا ہے۔

دوسری جانب افغان امن عمل کے لئے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آبادمیں پہلے سے موجود ہیں، زلمےخلیل زاد گزشتہ روزچین سے پانچ رکنی وفد کے ساتھ پاکستان پہنچے تھے، طالبان کا وفد امریکی نمائندہ خصوصی سے بھی ملاقات کرے گا۔

خیال رہے افغانستان میں امن کے لئے امریکا اورافغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات دوحہ میں ہورہے تھے جو کچھ عرصے سے تعطل کا شکار ہیں، افغانستان میں حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت پر امریکی صدر نے مذاکرات معطل کردیئے تھے۔

امریکا کی جانب سے افغان امن عمل مذاکرات کا سلسلہ منسوخ کیے جانے کے بعد طالبان نے خبردار کیا تھا کہ اگر واشنگٹن امن کے مقابلے میں جنگ کو ترجیح دیتا ہے تو پھر طالبان بھی جنگ کے لیے تیار ہے۔

بعد ازاں طالبان رہنما ملاشیر عباس نے رشین ٹی وی کو انٹرویو میں کہا تھا کہ ہم نے امریکا پر نہیں امریکا نے افغانستان پر جنگ مسلط کی، وہ ہمارے ہزار لوگ مار سکتے ہیں تو ہمیں بھی ان کے ایک دو مارنے کا حق ہے، اگر امریکا مذاکرات نہیں چاہتا تو ٹھیک ہے ہم سو سال تک بھی لڑسکتے ہیں۔

واضح رہے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا میں بھی زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں افغان امن عمل پر پاکستان اورامریکا کی مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے امریکا طالبان مذاکرات منسوخی کے حوالے سے کہا تھا کہ امریکا اور طالبان مذاکرات میں رکاوٹ ہم سب کی بدقسمتی ہے ، میری پوری کوشش ہو گی امریکا طالبان مذاکرات دوبارہ شروع ہوں، افغان امن سےمتعلق معطل مذاکرات بحال کرانے کی پوری کوشش کروں گا۔

Comments

- Advertisement -