واشنگٹن: امریکی صدربراک اوباما نے نئی طالبان قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان کے مستقل امن کی خاطر افغان حکومت سے مذاکرات کا عمل جلد از جلد شروع کریں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے طالبان کی جانب سے نئے امیر کا نام سامنے آنے کے بعد دیے جانے والے بیان میں کہا ہے کہ ’’ایک روز طالبان کو ضرور احساس ہوگا کہ وہ افغانستان پر قبضہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکتے‘‘۔
براک اوباما نے اس امید کا اظہار کیا کہ افغان طالبان مذاکرات کی میز پر ضرور آئینگے مگر اس میں خاصہ وقت بھی لگ سکتا ہے ساتھ ہی امریکی صدر نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد طالبان پرتشدد حملوں اور کارروائیوں میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے طالبان کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر انہوں نے تشدد کا راستہ نہ چھوڑا تو امریکہ اور اُس کے اتحادی ممالک عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائیاں اُس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک دہشت گردوں کے لیے خطے میں کوئی بھی محفوظ ٹھکانہ باقی ہے۔
خطے میں امن و امان امریکہ، پاکستان اور افغانستان کے مفاد میں ہے اور اس مشترکہ مقصد کے تحت تینوں ممالک کام جاری رکھیں گے۔